نئی دہلی؍ بنگلور ، 24 مئی (سیاست ڈاٹ کام) عام آدمی پارٹی کو آج دوہرا جھٹکہ لگا جب دو کلیدی ارکان شاذیہ علمی اور جی آر گوپی ناتھ نے پارٹی چھوڑتے ہوئے ’داخلی جمہوریت‘ کے فقدان اور پارٹی سربراہ اروند کجریوال کے حالیہ اقدامات پر تنقید کی ہے۔ پارٹی کے بانی ارکان میں شامل شاذیہ آج ’’اندرون پارٹی جمہوریت‘‘ کے فقدان کا حوالہ دیتے ہوئے تمام پارٹی عہدوں سے مستعفی ہوگئیں۔
عام آدمی پارٹی کی ’’جیل سیاست‘‘ کو ناپسند کرتے ہوئے شاذیہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پارٹی سربراہ کجریوال کے اطراف کا ’’قریبی گروہ‘‘ پارٹی میں تمام تر فیصلے کررہا ہے۔ شاذیہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ’’کافی غوروخوض کے بعد میں نے عام آدمی پارٹی کی میری رکنیت چھوڑکر اندرون پارٹی تمام عہدوں سے مستعفی ہوجانے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔ تاہم ، انھوں نے وضاحت کی کہ وہ کوئی دیگر پارٹی میں شامل نہیں ہورہی ہیں۔ دریں اثناء ہندوستان میں کم لاگتی فضائی سفر کے نقیب کیپٹن گوپی ناتھ نے بھی لوک سبھا انتخابی ناکامی سے دوچار پارٹی چھوڑ دی،
جس کیلئے پارٹی قیادت کیساتھ بڑھتے اختلافات اور اس کے طریقوں کا حوالہ دیا اور کجریوال کے حالیہ اقدامات پر تنقید کی۔ گوپی ناتھ نے جو اس سال جنوری میں پارٹی میں شامل ہوئے تھے، کجریوال کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کسی پارٹی کا سربراہ ’’محض مسئلہ چھیڑکر راہ فرار اختیار کرنے کی سیاست‘‘ میں ملوث نہیں ہوسکتا اور بی جے پی لیڈر نتن گڈکری کی جانب سے اپنے خلاف ہتک عزت کیس میں ضمانتی مچلکہ پیش کرنے سے انکار پر اعتراض کیا۔