نئی دہلی ۔ 7 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج کہا کہ قانون کسی خاتون کے شادی کے بعد اپنے شوہر کے مذہب انضمام کی کوئی قانونی گنجائش فراہم نہیں کرتا۔ پانچ رکنی دستوری بنچ نے جس کے صدر چیف جسٹس دیپک مشرا تھے، اس قانونی سوال کا جواب دے رہے تھے کہ کیا کسی پارسی خاتون کا مذہب اور اس کی شناخت شادی کے بعد ختم ہوجاتی ہے اگر اس کا شوہر کسی دوسرے مذہب کا ہو ۔ سپریم کورٹ کی بنچ میں جسٹس سیکری ، جسٹس کھانویلکر ، جسٹس چندرچوڑ اور جسٹس اشوک بھوشن بھی شامل تھے۔ سوال کرنے والے سینئر قانون داں گوپال سبرامنیم سے جو گجرات کے شہر ولساڑ کے پارسی ٹرسٹ کی نمائندگی کررہے تھے۔