شادی مبارک اسکیم پر عمل سست روی کا شکار

حیدرآباد۔ 10 جون (سیاست نیوز) تلنگانہ میں غریب اقلیتی لڑکیوں کی شادی کے موقع پر امداد کیلئے شروع کی گئی اسکیم ’’شادی مبارک‘‘ پر عمل آوری کی رفتار سست ہوچکی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ سرکاری خزانہ سے منظوری رقم کی اجرائی میں تاخیر اور اسٹاف کی کمی کے سبب درخواستوں کی یکسوئی میں تاخیر ہورہی ہے۔ گزشتہ تین ماہ کے دوران شادی مبارک اسکیم کی منظورہ درخواستوں کی رفتار میں کوئی خاص پیش رفت نہیں دیکھی گئی۔ 31 مارچ تک اس اسکیم کے تحت 5,839 درخواستیں وصول ہوئی تھیں جبکہ 10 جون تک ان کی تعداد بڑھ کر 9,985 ہوگئی، لیکن منظورہ درخواستوں کی تعداد میں کوئی خاصہ اضافہ نہیں ہوا۔ 31 مارچ تک 5,793 درخواستیں منظور کی گئی تھیں جبکہ 10 جون تک یہ تعداد 6,349 ہوئی ہے۔ 31 مارچ تک ٹریژری کو رقم کی اجرائی کے لئے 5,730 درخواستیں روانہ کی گئی تھیں اور 5,414 درخواست گذاروں کے اکاؤنٹ میں رقم جمع کردی گئی۔ گزشتہ تین ماہ میں 10 جون تک ٹریژری کو روانہ کی گئی درخواستیں 6,208 ہیں جبکہ 5,670 درخواست گذاروں کے اکاؤنٹ میں رقم جمع کی گئی۔ اس طرح گزشتہ تین ماہ میں درخواست گذاروں کو امدادی رقم کی اجرائی میں کوئی خاص اضافہ نہیں ہوا۔ اس بارے میں جب اقلیتی بہبود کے عہدیداروں سے ربط پیدا کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ شہر اور اضلاع میں اسٹاف کی کمی کے سبب درخواستوں کی جانچ میں تاخیر ہورہی ہے۔ حالیہ عرصہ تک ٹریژری کی جانب سے منظورہ امدادی رقم کی اجرائی میں تاخیر کی گئی اور حکومت سے مسلسل نمائندگی کے بعد شادی مبارک کے بجٹ کو گرین چیانل میں شامل کیا گیا۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اقلیتی بہبود کے عہدیداروں کو شادی مبارک اسکیم پر تیز رفتار عمل آوری میں کوئی خاص دلچسپی نہیں رہی۔ گزشتہ ایک ماہ کے دوران اقلیتی بہبود کے تمام اہم عہدیدار جشن تلنگانہ کی تیاریوں اور حکومت کے ’’ہریتا ہارم‘‘ پروگرام کی کامیابی میں منہمک رہے جس کے سبب سرکاری اسکیمات پر عمل آوری کی رفتار سست ہوگئی۔ محکمہ اقلیتی بہبود کا اب تک یہ دعویٰ رہا کہ درج فہرست اقوام کے لئے شروع کی گئی ’’کلیان لکشمی‘‘ اسکیم پر عمل آوری کی رفتار، شادی مبارک سے کم ہے لیکن تازہ اعداد و شمار کے مطابق ’’کلیان لکشمی‘‘ اسکیم میں کافی بہتری ہوئی اور استفادہ کنندگان کے اعتبار سے تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ کلیان لکشمی اسکیم کے تحت 12,136 درخواستیں داخل کی گئیں اور 9,808 درخواستوں کو منظوری دی گئی جبکہ 8,958 درخواست گذاروں کو اکاؤنٹ میں امدادی رقم جمع کردی گئی۔ درج فہرست قبائل کی آبادی چونکہ کافی کم ہے ، پھر بھی اس طبقہ میں کلیان لکشمی اسکیم پر عمل آوری کی رفتار حوصلہ افزا ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق شادی مبارک اسکیم پر عمل آوری میں ضلع رنگاریڈی کو 10 اضلاع میں سبقت حاصل ہے۔ رنگاریڈی میں 2,794 درخواستیں داخل کی گئیں اور 1,998 درخواستوں کو منظوری دی گئی جبکہ 1,882 درخواست گذاروں کے اکاؤنٹ میں رقم جمع کردی گئی۔ ضلع میدک دوسرے اور کریم نگر تیسرے نمبر پر ہے۔ ان اضلاع میں علی الترتیب 926 اور 631 درخواست گذاروں کو فی کس 51,000/- روپئے کی رقم جاری کردی گئی۔ دارالحکومت حیدرآباد میں شادی مبارک اسکیم کی رفتار انتہائی مایوس کن ہے۔ حیدرآباد میں ابھی تک 1,403 درخواستوں کو منظوری دی گئی جبکہ عادل آباد میں 665، کھمم 284، محبوب نگر 407، نلگنڈہ 311، نظام آباد 742 اور ورنگل میں 332 درخواستوں کو منظوری دی گئی۔ تاحال 10 اضلاع میں اس اسکیم کے تحت 29 کروڑ 54 لاکھ 43 ہزار روپئے منظور کئے گئے۔