1903 درخواستیں زیرالتواء، 2761 درخواستوں کی منظوری، عہدیداروں پر حکومت کا دباؤ
حیدرآباد۔یکم مارچ۔( سیاست نیوز) تلنگانہ میں شادی مبارک اسکیم کیلئے حکومت نے 19607 غریب لڑکیوں کی شادی کے موقع پر فی کس 51000/- روپئے امداد فراہم کرنے کا نشانہ مقرر کیا لیکن مالیاتی سال کی تکمیل سے عین قبل 2492 مستحق افراد کو امدادی رقم جاری کی گئی۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اگرچہ ایس سی، ایس ٹی طبقات کیلئے شروع کردہ کلیان لکشمی اسکیم کے مقابلہ شادی مبارک اسکیم کی منظوریاں زیادہ ہیں لیکن پھر بھی اس سست رفتار کارکردگی سے حکومت مطمئن نہیں۔ حکومت کو پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق 10اضلاع میں ابھی تک جملہ 4766 درخواستیں داخل کی گئیں جن میں 2761 درخواستوں کو منظوری دی گئی۔1903 درخواستوں کی جانچ کا کام ابھی باقی ہے۔ 85ایسی درخواستیں ہیں جن کی جانچ مکمل ہوگئی لیکن ابھی تک رقم جاری نہیں کی گئی۔ 10اضلاع میں 17درخواستوں کو مسترد کردیا گیا جن میں سب سے زیادہ 8درخواستیں حیدرآباد سے ہیں جبکہ نظام آباد 6 درخواستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ ابھی تک منظورہ درخواستوں کیلئے 14کروڑ 8لاکھ11 ہزار روپئے منظور کئے گئے۔ حیدرآباد میں 65اور عادل آباد میں 15ایسی درخواستیں ہیں جن کیلئے رقم جاری کردی گئی لیکن آن لائن اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا۔ عہدیداروں کے مطابق جملہ 2492 درخواستوں کو منظوری دی جاچکی ہے۔ شادی مبارک اسکیم کے سلسلہ میں ہر ضلع میں اقلیتوں کی آبادی کے اعتبار سے نشانہ الاٹ کیا گیا۔ حیدرآباد کیلئے 7723 غریب لڑکیوں کی امداد کا نشانہ مقرر کیا گیا جبکہ عادل آباد 1261، کریم نگر 1078، کھمم 769، محبوب نگر 1436، میدک 1513، نلگنڈہ926، نظام آباد 1634، رنگاریڈی 2303 اور ورنگل کیلئے 964 کا نشانہ مقرر کیا گیا اور حکومت نے 100کروڑ روپئے اس اسکیم کیلئے مختص کئے۔ اب جبکہ مالیاتی سال کے اختتام کیلئے ایک ماہ باقی رہ گیا ہے اس بات کی کوشش کی جارہی ہے کہ کم از کم مجموعی نشانہ میں نصف کی تکمیل ہوسکے۔ اس سلسلہ میں حکومت کی جانب سے عہدیداروں پر دباؤ بڑھتا جارہا ہے۔