سی پی آئی (ایم) نے کبھی تشدد کی تائید نہیں کی : پنارائی وجین

تھرواننتاپورم ۔ 19 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) کیسرگوڑ میں دو یوتھ کانگریسی ورکرز کے حالیہ قتل پر وزیراعلیٰ کیرالا پنارائی وجین نے منگل کو بیان دیا کہ اس قتل کے پس پردہ سی پی آئی (ایم) کا کوئی ہاتھ نہیں ہے اور پارٹی تشدد میں ہرگز یقین نہیں رکھتی اورا نہوں نے اس قتل کی تحقیقات سی بی آئی سے کروانے کی سفارش کی ہے۔ آج وہ سکریٹریٹ میں اخباری نمائندوں سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی اور حلیفایل ڈی ایف نے پہلے ہی ریاستی پولیس کو تحقیقات کا حکم دیدیا ہے اور کہا کہ ملزمین کے خلاف کارروائی کی جائے اور ان کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔ وجین نے کہا کہ اگر اس قتل کے پس پردہ سی پی آئی (ایم) پارٹی کارکن کارفرما ہو تو ان کی پارٹی ہرگز پشت پناہی کریں گی اور پولیس اور ان کی پارٹی دونوں اس کے خلاف سخت ایکشن لیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جبکہ ان کی پارٹی لوک سبھا انتخابات کی تیاری کررہی ہے کس طرح سے وہ تشدد میں ملوث ہوسکتی ہے۔ چیف منسٹر کے ریمارکس دراصل دو کانگریسی ورکرز 24 سالہ کریپیش اور 21 سالہ سرت لال جو اتوار کی رات ایک تقریب سے جو پے ری یا میں منعقد ہوئی تھی واپس لوٹ رہے تھے کہ راستہ میں ہی قتل کردیا گیا، کے ضمن میں سامنے آئے ہیں۔ اپوزیشن کانگریس اور بی جے پی دونوں نے الزام لگایا کہ اس قتل کے پس پردہ حکمراں کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا (مارکسسٹ) کا ہاتھ کارفرما ہے اور اس سے واقفیت بھی رکھتی ہے جبکہ اسٹیٹ سی پی آئی سکریٹری کوڈیری بالاکرشنن نے اعادہ کیا کہ اس قتل سے ان کی پارٹی لاعلم ہے۔ ریاستی یوتھ کانگریسی صدر ڈین کوریا کوس نے وجین اور بالاکرشنن کے دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس قتل میں سی پی آئی (ایم) ملوث ہے اور وہ سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں۔