سی ٹی ای ٹی میں 10 فیصد تحفظات کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست

مرکز ‘ سی بی ایس ای وغیرہ کو عدالت کی نوٹس۔ یکم جولائی تک جواب داخل کرنے کی ہدایت
نئی دہلی 16 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے آج مرکزی حکومت اور سی بی ایس ای سے ایک درخواست پر جواب طلب کیا ہے جس کے ذریعہ معاشی پسماندہ طبقات کو سنٹرل ٹیچر اہلیتی ٹسٹ 2019 ( سی ٹی ای ٹی ) میں 10 فیصد تحفظات فراہم کرنے کی استدعا کی گئی ہے ۔ مرکز اور سنٹرل بورڈ آف سکنڈری ایجوکیشن ( سی بی ایس ای ) کے علاوہ جسٹس اندرا بنرجی اور جسٹس سنجیو کھنہ پر مشتمل ایک وکیشن بنچ نے قومی کونسل برائے ٹیچر تعلیم کو بھی نوٹس جاری کی ہے اور ان سے بھی کہا ہے کہ وہ اس درخواست پر یکم جولائی تک اپنا جواب داخل کردیں۔ اس بنچ پر چھ درخواست گذاروں کے عرضیوں کی سماعت ہو رہی تھی ۔ یہ درخواست گذار سی ٹی ای ٹی 2019 امتحان تحریر کرنا چاہتے ہیں اور ان کا استدعا ہے کہ دستوری ترمیم سے جو قانون بنا ہے اس کے ذریعہ معاشی پسماندہ طبقات کو بھی دس فیصد تحفظات فراہم کرنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے اس لئے انہیں اس فائدہ سے استفادہ کا موقع دیا جائے ۔ یہ ترمیمی قانون 16 جنوری سے نافذ العمل ہوگیا ہے ۔ اس قانون کے تحت مرکزی حکومت کی جانب سے عام زمرہ سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو جو معاشی پسماندہ طبقات سے تعلق رکھتے ہوں ‘ 10 فیصد تحفظات فراہم کئے جا رہے ہیں۔ یہ تحفظات پہلے سے موجود تحفظات کے علاوہ ہونگے ۔ درخواست گذار کے وکلا نے بنچ سے کہا کہ چونکہ یہ قانون پارلیمنٹ میں منظور ہوگیا ہے اس لئے اس کے فوائد معاشی پسماندہ طبقات کو حاصل ہونے چاہئیں۔ درخواست گذاروں کے وکیل کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کیجانب سے یہ سہولیات فراہم کی جاتی ہیں تو وہ امتحان میں کوالیفائی ہوسکتے ہیں۔ یہ قانون سماج میں معاشی طور پر پسماندہ افراد کو اوپر اٹھانے کے مقصد سے بنایا گیا ہے ۔ اس درخواست پر بنچ نے حکومت ‘ سی بی ایس ای اور دوسروں کو نوٹس جاری کی ہے اور یکم جولائی کو آئندہ سماعت مقرر کی گئی ہے ۔