حیدرآباد۔21جولائی ( سیاست ڈاٹ کام) سی بی ایس سی طلباء وطالبات کے لئے خوشیوں کے دن آگئے ہیں ۔ بورڈ نے اسکولوں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ اسکول بیاگ کا بوجھ کم کرنے کے لئے صرف این سی ای آر ٹی نصابی کتابوں کو پڑھائیں۔طلباء وطالبات کے والدین اور سرپرست بھی فرط مسرت سے سرشار ہیں کہ ان کے بچوں کو اب بھاری اسکول بیاگ لے جانا نہیں پڑے گا اور اس سے ان کی صحت و تندرستی پر برا اثر نہیں پڑے گا۔سنٹرل بورڈ آف سکنڈری ایجوکیشن ( سی بی ایس ای) کی جانب سے اسکولوں کو یہ احکام پیر کے دن جاری کئے گئے ہیں اور ان سے سختی کے ساتھ کہا گیا ہے کہ وہ نیشنل کونسل آف ایجویشنل ریسرچ اینڈ ٹریننگ ( این سی ای آر ٹی) کی کتابوں کو اختیار کریں تاکہ اسکول بیاگ کے بوجھ کو ہلکا کیاجاسکے۔بورڈ نے اپنے سرکیولر میں بتایا ہے کہ کئی کوششوں کے باوجود اسکولوں کی جانب سے بچوں اور ان کے والدین و سرپرستوں پر یہ دبائو ڈالا جارہا ہے کہ وہ کافی زیادہ تعداد میں نصابی کتابوں کی خریدی کریں ۔جن میں سے بیشتر کی طباعت خانگی ناشرین کی جانب سے کی جاتی ہے۔ سرکیولر میں کہا گیا ہے کہ بورڈ کے علم میں یہ بات لائی گئی ہے کہ اسکولوں کی جانب سے بچوں کو اس بات کے لئے مجبور کیاجارہا ہے کہ وہ این سی ای آر ٹی نہیں بلکہ دوسرے پبلیشرس کی کتابوں کو خریدیں اور ان کا استعمال کریں۔ جو کافی مہنگی ہوتی ہیں اور جن کا ڈیزائن غیر سائنسی ہوتا ہے ۔ اتفاق سے حکومت تلنگانہ نے بھی ایک ماہ قبل اسی طرح کے سرکیولر کی اجرائی عمل میں لائی ہے۔ اس سے یہ بات ظاہر ہوتی ہے کہ حکومت تلنگانہ اور سی بی ایس ای کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کا مقصد یہ ہے کہ اسکول بیاگ کے وزن میں کمی کی جائے ۔ جبکہ ریاستی حکومت نے گائیڈس ‘ ڈائیجسٹ جیسی کتابوں اوردوسری ریفرنس بکس پر امتناع عائد کردیا ہے سی بی ایس ای کی جانب سے بھی یہی راہ اختیار کی جارہی ہے۔ اس وقت حیدرآباد میں سی بی ایس ای سے ملحقہ اسکولوں کی مجموعی تعداد 122ہے۔ جن میں سے چند ایک اسکول ہی این سی ای آرٹی کی کتابوں کو پڑھاتے ہیں اور دوسرے اسکولوں میں پرائیویٹ پبلیشرس کی کتابیں پرھائی جاتی ہیں۔