سی بی آئی اور سی وی سی سے لوک پال ترمیمات پر رائے طلبی

نئی دہلی۔ 22؍فروری (سیاست ڈاٹ کام)۔ سی بی آئی اور سی وی سی سے لوک پال بِل میں ترمیمات کے لئے پارلیمانی کمیٹی نے جو اس کا جائزہ لے رہی ہے، رائے طلب کی ہے۔ لوک پال بِل پارلیمانی کمیٹی کے ای ایم سدرشن نچی اپن نے کہا کہ ہم نے سی بی آئی اور سی وی سی سے کمیٹی کے غور کے لئے تجاویز طلب کی ہیں۔ کمیٹی قبل ازیں ایسی یادداشتیں طلب کرچکی ہیں جن میں انفرادی تجاویز اور نظریات کے علاوہ تنظیموں کے نظریات اور تجاویز شامل ہوں۔ مجوزہ تبدیلیوں کے لئے رائے طلبی کا ایک اشتہار دیا گیا تھا جو تجاویز اور نظریے وصول ہوئے ہیں، ان کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ نچی اپن نے کہا کہ ہم بِل کے مسئلہ پر ایک کے بعد ایک غور کررہے ہیں اور کسی وقت کا تعین نہیں کرسکتے کہ کمیٹی رپورٹ کب پیش کرے گی؟ لیکن یہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ 31 رکنی محکمہ جو پارلیمانی مجلس قائمہ برائے پرسونیل، عوامی شکایات، نظم و قانون سے متعلق ہے، جس کے صدرنشین نچی اپن ہیں، لوک پال، لوک آیوکت اور دیگر متعلقہ قانون (ترمیمی) بِل 2014ء پر غور کررہی ہے۔ یہ بِل گزشتہ سال 8 دسمبر کو لوک سبھا میں پیش کیا گیا تھا۔ کمیٹی کو اختیار دیا گیا تھا کہ بِل کا جائزہ لے اور 25 مارچ تک رپورٹ پیش کرے۔ انھوں نے کہا کہ ترمیمات میں واحد سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی برائے لوک سبھا کے متبادل قائد کا نام پیش کرنے کی خواہش کی گئی ہے، اگر ایوان میں کوئی قائد اپوزیشن مقرر نہ کیا جائے۔ انتخابی کمیٹی برائے تقررات کے صدرنشین اور لوک پال کے ارکان کے ناموں کی بھی تجویز پیش کرنے کی خواہش کی گئی ہے۔ اس بِل کا مقصد ڈائریکٹر استغاثہ سی بی آئی کے تقرر کے لئے اہلیت کا تعین کرنا ہے۔ یہ بِل میعاد کا تعین بھی کرتا ہے۔ جو ارکان لوک پال کے لئے نامزد کئے جائیں گے، ان کی اسکیم بھی تیار کرتا ہے۔ سرکاری ملازمین کی جانب سے معلومات پیش کرنے کی دفعات بھی متعلقہ قوانین، قواعد و ضوابط میں شامل کئے گئے ہیں جو سرکاری ملازمین کے مختلف زمروں کے لئے ہیں۔