سی ایل پی کے انضمام کے خلاف اتم کمار ریڈی اور دیگر قائدین کا احتجاج

احاطہ اسمبلی میں دھرنا، پولیس نے اتم کمار ریڈی، بھٹی وکرمارکا اور محمد علی شبیر کو حراست میں لے لیا، اسمبلی کے باہر کانگریس کارکنوں کا احتجاج
حیدرآباد ۔ 6۔ جون (سیاست نیوز) کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے ٹی آر ایس میں غیر قانونی انحراف کے خلاف صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی کی قیادت میں سینئر قائدین احاطہ اسمبلی میں دھرنا منظم کیا۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا ، رکن اسمبلی جی سریدھر بابو اور کونسل میں سابق فلور لیڈر محمد علی شبیر سینئر قائد ڈاکٹر ملو روی کو پولیس نے حراست میں لے لیا اور ٹپہ چبوترہ پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔ دوسری طرف اسمبلی کے باہر کانگریس کارکنوں نے حکومت کے خلاف احتجاج منظم کیا جس کے باعث کشیدگی پھیل گئی۔ اسمبلی کے باہر اور اندرونی حصہ میں سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے۔ اسپیکر اسمبلی پوچارم سرینواس ریڈی سے ملاقات کیلئے صدر پردیش کانگریس اتم کمار ریڈی اور دیگر قائدین پہنچے لیکن اسپیکر دستیاب نہیں تھے۔ اسی دوران کانگریس سے منحرف 12 ارکان اسمبلی کی اسپیکر سے ملاقات اور سی ایل پی کے انضمام کی درخواست کی اطلاع ملنے پر کانگریس قائدین نے اسمبلی کے احاطہ میں جمہوریت بچاؤ نعرہ کے تحت احتجاج شروع کیا ۔ کانگریس قائدین فرش پر بیٹھ گئے اور چہرہ پر سیاہ پٹی باندھ رکھی تھی۔ سیاہ پٹیوں کے ساتھ اس مظاہرہ کی میڈیا میں تشہیر کے ساتھ ہی پولیس کی بھاری جمیعت کو تعینات کردیا گیا اور دوسرے کانگریس قائدین کو اسمبلی کے احاطہ میں داخلہ سے روکنے کیلئے سیکوریٹی بڑھادی گئی۔ تقریباً دو گھنٹے تک کانگریس قائدین احاطہ اسمبلی میں احتجاج کرتے رہے جس کے بعد پولیس نے حراست میں لے لیا۔ پولیس تحویل میں لئے جانے پر قائدین نے سخت احتجاج کیا اور کہا کہ جمہوریت کا قتل ہورہا ہے اور پولیس جمہوری احتجاج کو روکنا چاہتی ہے۔ اسمبلی کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ احاطہ میں احتجاج کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ کانگریس قائدین مجسمہ گاندھی کے روبرو احتجاج کرنا چاہتے تھے جس کی اجازت نہیں دی گئی ۔ اسمبلی کے باہر کشیدہ ماحول میں قائدین کو حراست میں لے لیا گیا۔ گرفتاری سے قبل میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اتم کمار ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر انتہائی بے شرمی کے ساتھ کانگریس ارکان اسمبلی کو خرید رہے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کنٹراکٹرس کی رقومات سے ارکان اسمبلی کو خریدا گیا اور بکنے والے ارکان اسمبلی کا کوئی کیریکٹر نہیں ہے۔ کے سی آر اور منحرف ارکان اسمبلی دونوں کو عوام سبق سکھائیں گے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ کانگریس کے ٹکٹ پر منتخب ہوکر ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرنا شرمناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے اسمبلی کو اہمیت کو ختم کردیا ہے ۔ ایوان سے اپوزیشن کا صفایا کرنے کیلئے سازش رچی گئی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کو چاہئے کہ وہ اسمبلی اپنے فارم ہاؤز منتقل کرلیں کیونکہ اب اسمبلی کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اسپیکر پوچارم سرینواس ریڈی اپوزیشن سے ملاقات کیلئے دستیاب نہیں ہے۔ ان سے بارہا ربط قائم کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ دستیاب نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کے پاس منحرف ارکان کے خلاف کارروائی کی شکایت موجود ہے، اس سے قبل انضمام نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر حیدرآباد آنے سے گھبرا رہے تھے لیکن آج سی ایل پی کے انضمام کی کارروائی کیلئے پہنچے۔ اتم کمار ریڈی نے کہا کہ منحرف ارکان کا مقدمہ ہائی کورٹ میں زیر دوران ہے۔ ایسے میں انضمام کی کارروائی کس طرح کی جاسکتی ہے؟ انہوں نے بتایا کہ صدرپردیش کانگریس کی اجازت کے بغیر لیجسلیچر پارٹی اجلاس طلب نہیں کیا جاسکتا ۔ لہذا منحرف ارکان کی جانب سے طلب کردہ اجلاس غیر قانونی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اعلیٰ طبقات کے زعم میں ہیں اور انہیں دلت سی ایل پی لیڈر برداشت نہیں ہورہا تھا اسی لئے ارکان کا انحراف کیا گیا ۔ قانون ساز کونسل میں مسلم فلور لیڈر برداشت نہیں تھا، لہذا کانگریس ارکان کونسل کو انحراف کیلئے مجبور کیا گیا ۔