سی آئی اے ڈائرکٹر مائیک پامپیو کے وزیر خارجہ بننے کی راہ ہموار

صرف 2 کی اکثریت سے کامیابی ، حیرت انگیز طور پر ایک ڈیموکریٹ رکن سینیٹ کی تائید

واشنگٹن ۔ 24 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وزیر خارجہ کے عہدہ کے لئے اپنے پسندیدہ مائیک پامپیو کو نامزد کیا تھا اور آج انھیں ایک اہم کانگریشنل پیانل سے ایک اہم ری پبلکن سینیٹر کی تائید کی وجہ سے بھرپور حمایت حاصل ہو گئی اور اس طرح امریکہ کی جاسوسی ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر کیلئے ملک کے ایک اہم ترین عہدہ پر فائز ہونے کی راہ ہموار ہوگئی ۔ مائیک پامپیو کے نام کو سینیٹ سے منظور کروانے کا عمل ابھی باقی ہے تاہم یہ توقع کی جارہی ہے کہ اُن کی راہ میں کوئی رکاوٹیں موجود نہیں ہیں ۔ سینیٹ سے منظوری کے بعد پامپیو سابق وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کی جگہ لیں گے جنھیں گزشتہ ہفتہ صدر ٹرمپ نے عہدہ سے برطرف کردیا تھا۔ پامپیو کو 11-9 کے فرق سے کامیابی ضرور حاصل ہوئی لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ اتنے کم فرق سے کامیابی حاصل کرنا کوئی کارنامہ نہیں ہے ۔ تمام ریپبلکن سینیٹرس کی تو اُنھیں تائید حاصل تھی ہی لیکن حیرت انگیز طورپر کریس کونس وہ واحد ڈیموکریٹک سینیٹر تھے جنھوں نے پامپیو کے حق میں ووٹ دیا ۔ یہی نہیں بلکہ سی آئی اے کے دیگر ملازمین بھی مائیک پامپیو کی کاکردگی سے بے حد مطمئن ہیں اور اس بات کے خواہاں ہیں کہ اُن کے ڈائریکٹر جلد ہی ’’سابق ڈائریکٹر‘‘ بن جائیں کیونکہ وہ شمالی کوریا کے ساتھ امریکہ کے نازک ترین مذاکرات کے لئے پہلے ہی ایک اچھے قائد کے رول کیلئے پیشقدمی کرچکے ہیں اور توقع کی جاسکتی ہے کہ شمالی کوریا کے ساتھ بھی بات چیت کے خوشگوار نتائج برآمد ہوں گے ۔ مجھے یقین ہے کہ مائیک پامپیو اس قیادت کیلئے تیار ہیں۔