سیکشن8 آخر کیا ہے؟

گورنر کے اختیارات پر دونوں حکومتوں کی اپنی اپنی دلیلیں
حیدرآباد۔ /27جون، ( سیاست نیوز) آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون 2014 کے سیکشن 8 پر دونوں ریاستوں میں لفظی جنگ جاری ہے۔ تلنگانہ حکومت حیدرآباد میں اس سیکشن پر عمل آوری کے حق میں نہیں جبکہ آندھرا پردیش حکومت کا ماننا ہے کہ تنظیم جدید قانون کے اس سیکشن پر بہر صورت عمل کیا جانا چاہیئے۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ ریاست کی تقسیم کو ایک سال مکمل ہوگیا لیکن ابھی تک سیکشن 8کے مسئلہ پر دونوں ریاستوں کے درمیان کوئی تنازعہ پیدا نہیں ہوا تھا لیکن اب اچانک آندھرا پردیش حکومت اس سیکشن پر عمل آوری اور حیدرآباد میں لاء اینڈ آرڈر کا مسئلہ گورنر کے ذمہ دیئے جانے کا مطالبہ کررہی ہے۔ تنظیم جدید قانون 2014کے اس سیکشن پر دونوں حکومتوں کی اپنی اپنی دلیل ہے۔ سیکشن 8 کے تحت تنظیم جدید قانون میں 4 نکات کو شامل کیا گیا ہے۔ سیکشن 8میں کہا گیا ہے کہ تلنگانہ کے قیام کے دن سے مشترکہ دارالحکومت کے حدود میں انتظامی مقصد کیلئے گورنر کو عوام کی جان و مال کے تحفظ اور انہیں آزادانہ زندگی گذارنے کو یقینی بنانے کیلئے خصوصی ذمہ داری حاصل ہوگی۔ قانون میں کہا گیا ہے کہ گورنر کو لاء اینڈ آرڈر، داخلی سلامتی اور اہم تنصیبات کی سیکوریٹی کے علاوہ مشترکہ دارالحکومت کے حدود میں موجود سرکاری عمارتوں کی منظوری کے سلسلہ میں اختیارات حاصل ہوں گے۔ سیکشن آٹھ میں مزید کہا گیا ہے کہ گورنر تلنگانہ حکومت سے مشاورت کے بعد اپنی ذمہ داریوں کی تکمیل کے سلسلہ میں انفرادی فیصلہ کریں گے جس کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ سیکشن 8کے تحت گورنر کا فیصلہ قطعی ہوگا اور ان کے کسی بھی فیصلہ یا اقدام پر سوال نہیں کیا جاسکے گا۔ سیکشن 8 میں کہا گیا ہے کہ گورنر کی اعانت کیلئے مرکزی حکومت 2 مشیروں کا تقرر کرے گی۔ تنظیم جدید قانون کے سیکشن 5کے تحت گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے حدود دونوں ریاستوں کیلئے 10برس تک مشترکہ دارالحکومت کے طور پر رہیں گے۔اسی دوران قانون اور دستور کے ماہرین کا کہنا ہے کہ گورنر کے اختیارات کے مسئلہ پر مزید وضاحت کیلئے مرکز کو رہنمایانہ خطوط جاری کرنے ہوں گے کیونکہ قانون میں ان حالات کی وضاحت نہیں جس میں گورنر مداخلت کا اختیار رکھتے ہیں۔