سائی تیجہ اور جمیل فاطمہ زیبا کے ساتھ اجلاس، اے کے خان، پروفیسر ایس اے شکور اور جناب شفیع اللہ کا خطاب
حیدرآباد ۔ 5 مئی (پریس نوٹ) جناب اے کے خان مشیر برائے اقلیتی بہبود حکومت تلنگانہ نے سیول سرویس کی تمنا رکھنے والے اقلیتی امیدواروں کو مشورہ دیا ہیکہ وہ نہ صرف محنت، لگن اور جستجو کے ساتھ امتحان کی تیاری کریں بلکہ یہ یقین و اعتماد بھی رکھیں کہ اللہ ان کوا ن کی محنتوں اور کاوشوں کا صلہ ضرور عطا کرے گا۔ اس کے بعد نتیجہ کچھ ہی کیوں نہ نکلے ان کو غیر ضروری دباؤ میں آنے اور مایوسی کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ یہ امید رکھیں کہ وہ جو بھی محنت اور جستجو کررہے ہیں اس کا پھل ان کو کسی نہ کسی شکل میں ضرور ہاتھ آئے گا۔ وہ آج شام تلنگانہ اقلیتی اقامتی تعلیمی ادارہ جات (TMREIS) سوسائٹی کے کانفرنس ہال واقع بنجارہ ہلز میں سیول سرویس کے امیدواروں کے ایک اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر ان امیدواروں کیلئے حال ہی میں سیول سرویس میں کامیابی حاصل کرنے والے دو امیدواروں سائی تیجہ اور جمیل فاطمہ زیبا کے ساتھ بات چیت اور تبادلہ خیال کا موقع بھی فراہم کیا گیا، جس پر طلباء و طالبات میں کافی جوش و خروش دیکھا گیا۔ جناب اے کے خان نے کہا کہ سیول سرویس میں کامیابی حاصل کرنا آپ میں سے ہر کسی کا خواب ہے اور آپ لوگوں کو چاہئے کہ اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔ پروفیسر ایس اے شکور ڈائرکٹر سی ای ڈی ایم نے کہا کہ ان کے ادارہ کی جانب سے سی ای ڈی ایم اقلیتی امیدواروں کو بہترین اداروں میں سیول سرویس کی کوچنگ فراہم کرنے کا انتظام کیا گیا ہے۔ جناب محمد شفیع اللہ سکریٹری (TMREIS) نے کہا کہ حکومت تلنگانہ اقلیتوں کی تعلیمی، سماجی اور معاشی ترقی کیلئے مثالی اقدامات کررہی ہے۔ سیول سرویس کی کوچنگ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔ کوچنگ کیلئے بہترین اداروں کا انتخاب کافی کٹھن مرحلہ تھا لیکن اعلیٰ عہدیداروں کی ایک ٹیم نے تفصیلی جائزہ لے کر بعض اداروں کی سفارش کی ہے۔ اب یہ امیدواروں پر منحصر ہیکہ وہ کس طرح کی تیاری کرتے ہیں لیکن جو بھی تیاری کریں اس کا اثر ان کی آئندہ زندگی میں وہ جو بھی کیریئر اختیار کریں اس پر ضرور پڑتا ہے۔ اس موقع پر طلباء وطالبات نے سائی تیجہ اور جمیل فاطمہ زیبا سے کئی دلچسپ سوالات کئے اور ان سے پوچھا کہ اس کامیابی کیلئے انہوں نے کس طرح سے تیاری کی ہے، ان کو کیا مشکلات پیش آئیں اور ان مشکلات پر انہوں نے کس طرح قابو پایا اور کیا سہولتیں میسر آئیں اور ان سے انہوں نے کس طرح استفادہ کیا ان دونوں نے کافی دلچسپ جوابات دیئے جس سے طلباء و طالبات کا حوصلہ بڑھا اور انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ بھی ان کے تجربات کی روشنی میں قسمت آزمائی کریں گے۔ مسٹر سائی تیجہ اور مس جمیل فاطمہ زیبا نے امیدواروں کو ضروری مشورے دیئے اور کہا کہ وہ اب صرف اور صرف اس امتحان پر ہی توجہ دیں لیکن ساتھ ہی ساتھ اپنا ذہن کھلا رکھیں، غیر ضروری فکروتشویش کا شکار نہ بنیں۔ وقت کے ایک ایک لمحہ کا صحیح استعمال کریں۔ سائی تیجہ نے کہا کہ ان کو زیادہ رینک کی امید تھی لیکن وہ 60 ویں رینک پر رہے۔ جمیل فاطمہ نے کہا کہ امتحان کی تیاری کے وقت ذہن منتشر نہ رکھیں، امتحان مشکل ہونے کے ساتھ کافی دلچسپ بھی ہوتا ہے۔ اس موقع پر جناب سید بشارت انجینئر بھی موجود تھے۔