سینائی میں عسکریت پسند حملے، 32مصری سپاہی ہلاک

فوجی چوکیاں، پولیس ہیڈکوارٹرز مورٹار اور کار بم دھماکوں کا نشانہ
قاہرہ ۔ 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مصر کے شمالی سنائی میں سیکوریٹی چوکیوں پر عسکریت پسندوں کے متعدد سلسلہ وار حملوں میں بشمول 27 سپاہی، 32 افراد ہلاک ہوگئے۔ اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) سے الحاق و وابستگی کا حلف لینے والے ایک عسکریت پسند گروپ نے ان ہلاکت خیز حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔ مورٹار اور کار بم کے ذریعہ یہ حملے کئے گئے تھے۔ شورش زدہ سنائی میں گذشتہ روز ہوئے سلسلہ وار حملوں میں عسکریت پسندوں نے کئی مقامات پر مورٹار حملوں اور کار بم دھماکوں کے ذریعہ مصر کے 27 سپاہیوں اور ایک عام شہری کو ہلاک کردیا۔ دیگر 60 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ سرکاری ٹیلیویژن اور اہرام عربی نیوز ویب سائیٹ نے خبر دی ہیکہ ان حملوں کے ذریعہ العریش کے صوبائی دارالحکومت میں واقع سیکوریٹی ڈائرکٹریٹ، قریبی فوجی اڈہ، ایک ہوٹل اور کئی تلاشی مراکز کو نشانہ بنایا گیا۔ مصری ٹیلی ویژن کے مطابق عسکریت پسندوں نے کئی مقامات پر مورٹار فائرنگ کی اور کار بم دھماکہ کیا۔ باخبر ذرائع نے کہا کہ مختلف حملوں میں کم سے کم تین میزائیل شلس

اور ایک کار بم کا استعمال کیا گیا۔ ایک الگ حملے میں ایک مصری فوجی افسر ہلاک ہوگیا جب رافح ٹاؤن میں واقع فوجی تلاشی مرکز پر راکٹ گر پڑا، ان حملوں کی اطلاع موصول ہوتے ہی مصر کے صدر عبدالفتح السیسی نے دورہ مختصر کرتے ہوئے ایتھوپیا سے واپس ہوگئے جہاں افریقی یونین چوٹی کانفرنس میں شرکت کیلئے پہنچے تھے۔ دولت اسلامیہ العراق و شام (داعش) سے ملحق مصری گروپ انصار بیت المقدس نے اس علاقہ میں حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے جہاں فوج فی الحال اسلامی تخریب کاروں کے خلاف لڑائی میں مصروف ہے۔ 2013ء میں اسلام پسند صدر محمد مرسی کے فوجی بغاوت میں زوال کے بعد اس علاقہ میں اسلامی تخریب کاری میں زبردست اضافہ ہوا ہے اور تخریب کار حملوں میں تاحال 500 سے زائد سیکوریٹی اہلکار ہلاک ہوچکے ہیں۔ انصار بیت المقدس نے گذشتہ سال نومبر میں عراق اور شام کے چند حصوں پر قبضہ کرنے والے گروپ داعش سے اپنے الحاق اور وفاداری کا اعلان کیا تھا۔ سینائی میں گذشتہ روز ہوا یہ حملہ حالیہ چند برسوں کے دوران اب تک سب سے مہلک حملہ سمجھا جارہا ہے۔ اسی صوبہ میں گذشتہ سال اکٹوبر کے دوران عسکریت پسند حملہ میں مصر کے 33 سیکوریٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔ اس دوران نہروں کے شہر سوئز میں پولیس کی عمارت کو نشانہ بناتے ہوئے کئے گئے عسکریت پسند بم حملہ میں ایک پولیس افسر ہلاک ہوگیا جو دھماکہ کے وقت ڈیوٹی پر تھا۔ سینائی میں عسکریت پسندوں کی تخریب کاری کے سبب گذشتہ سال اکٹوبر میں کرفیو نافذ کیا گیا تھا جس میں گذشتہ ہفتہ مزید تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔ 2011ء کے انقلاب میں اس وقت کے صدر حسنی مبارک کی معزولی کے بعد مصر کے کئی علاقہ میں بدامنی و انتشار میں اضافہ ہوا ہے۔