گرفتاری کو یقینی بنانے اقدامات کئے جائیں۔ چیف منسٹر مدھیہ پردیش کو وزیر داخلہ کا مکتوب
نئی دہلی 23 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) مدھیہ پردیش کی ایک جیل سے فرار ہونے والے ممنوعہ تنظیم سیمی کے پانچ عسکریت پسند ملک کی سکیوریٹی کیلئے ایک سنگین خطرہ بن گئے ہیں اور وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیوراج سنگھ چوہان سے کہا کہ وہ ان کی گرفتاری کیلئے فوری اقدامات کریں۔ چوہان کے نام ایک مکتوب میں راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پانچ زیر دریافت سیمی کارکن ریاست کی کھنڈوا جیل سے یکم اکٹوبر 2013 کو فرار ہوگئے تھے تاہم ایک سال سے زائد وقت گذر جانے کے باوجود بھی انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ یہ شبہات بے بنیاد نہیں ہوسکتے کہ سیمی کے مفرور کارکنوں کے اس گروپ نے ملک کے مختلف حصوں میں بم دھماکے کئے ہوں یا دیگر جرائم کئے ہوں۔ انہوں نے کہا کہ در اصل یہ گروپ ملک کیلئے ایک بڑے سکیوریٹی چیلنج کے طور پر ابھرا ہے اور وہ اب تک مختلف ریاستوں کی نفاذ قانون کی ایجنسیوں کی گرفت سے بچنے میں بھی کامیاب رہا ہے ۔ وزیر داخلہ نے چیف منسٹر مدھیہ پردیش سے کہا کہ چونکہ سیمی کے مفرور کارکنوں کا تعلق مدھیہ پردیش سے ہے اس لئے ریاستی پولیس کی یہ اولین ذمہ داری بنتی ہے کہ انہیں دوبارہ گرفتار کرے۔ مرکزی انٹلی جنس ایجنسیوں کی اطلاعات کی بنیاد پر تمام ریاستوں سے کہا گیا ہے کہ وہ سیمی کے پانچ کارکنوں محمد اعجاز الدین ‘ محمد اسلم ‘ امجد خان ‘ ذاکر حسین صادق اور محبوب گڈو کو گرفتار کرنے کی کوشش کریں۔ سرکاری ذرائع نے یہ بات بتائی ۔ یہ پانچوں سیمی ارکان گینگ لیڈر فیصل اور ایک اور قیدی کے ساتھ کھنڈوا کی جیل سے فرار ہوگئے تھے ۔ ساتویں قیدی نے دوسرے ہی دن خود سپردگی اختیار کرلی تھی جبکہ فیصل کو ڈسمبر 2013 میں گرفتار کرلیا گیا تھا جبکہ مابقی پانچوں ہنوز گرفتاری سے بچنے میں کامیاب رہے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ محبوب کی والدہ نجمہ بی بھی گذشتہ سال کھنڈوا سے لاپتہ ہو گئی تھیں ۔