نئی دہلی۔ 5 جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستی حکومتوں کو مکتوب تحریر کرتے ہوئے ریاڈیکل اسٹوڈنٹس گروپ سیمی کی سرگرمیوں پر معلومات اور اپ ڈیٹ طلب کئے گئے ہیں تاکہ اس پر عائد امتناع کو آئندہ جنوری کے آگے بھی برقرار رکھنے سے متعلق کوئی قطعی فیصلہ کیا جاسکے۔ تمام ریاستوں کو روانہ کئے گئے۔ ایک مکتوب میں مرکزی وزارت داخلہ اُمور نے کہا کہ اسٹوڈنٹس اسلامک مومنٹ(SIMI) پر قانون انسداد غیرقانونی سرگرمیوں کے تحت عائد کیا گیا امتناع 31 جنوری 2019ء کو ختم ہورہا ہے، لیکن اگر مرکزی حکومت کو یہ معلوم ہو کہ یہ گروپ غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کو جاری رکھے ہوئے ہے تو اس پر تازہ امتناع عائد کیا جاسکتا ہے۔ وزارت داخلہ میں جوائنٹ سیکریٹری ایس سی ایل داس نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت کو یہ معلوم ہواکہ مذکورہ بالا تنظیم اب بھی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث ہورہی ہے اور ملک کی سکیورٹی اور سالمیت کو خطرہ کی سرگرمیوں میں ملوث ہے تو اس سے متعلق تفصیلی معلومات مرکز کو فراہم کی جائیں۔ یکم فروری 2014ء یا اس کے بعد رجسٹرڈ کئے گئے کیسیس اور ان کے موقف سیمی کی دیگر ضروری معلومات ریاستی حکومت کی سفارش کے ساتھ فراہم کی جائے تاکہ اس تنظیم پر ازسرنو امتناع عائد کیا جائے اور ایک نوڈل آفیسر کا بھی ریگولر انٹریکیشن کیلئے تقرر کیا جائے۔