حیدرآباد۔ 16 جنوری (پی ٹی آئی) سیما۔ آندھرا سے تعلق رکھنے والے کانگریس کے بعض ارکان پارلیمنٹ اور اسمبلی نے پارٹی قیادت کی جانب سے کل دہلی میں منعقد شدنی اے آئی سی سی اجلاس میں مبینہ طور پر انہیں مدعو نہ کئے جانے پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ سبم ہری نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اے آئی سی سی ارکان کوئی بھی قرارداد پیش کرسکتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے 15 دن قبل ہی اے آئی سی سی کو قرارداد روانہ کرتے ہوئے آندھرا پردیش کو متحد رکھنے کی خواہش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اے آئی سی سی اجلاس میں شرکت کے لئے پاسیس جاری نہ کرنے کے باوجود کل ہم سب وہاں جائیں گے
اور احتجاج درج کرایا جائے گا۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ لگڑا پاٹی راجگوپال نے کہا کہ داخلہ پاس سے انکار غیرجمہوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں قومی جماعت سے ایسی توقع نہیں تھی جس کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ وہ جمہوری اصولوں کی پابند ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس اجلاس میں شرکت کا انہیں حق ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ انہیں اس حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔ کانگریس کے سینئر رکن اسمبلی جے سی دیواکر ریڈی نے کہا کہ انہیں اب تک اجلاس میں شرکت کیلئے دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اگر تلنگانہ کانگریس قائدین کو مدعو کیا جارہا ہے تو پھر یہ کھلا امتیازی سلوک ہوگا۔ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی بھی کل منعقدہ شدنی اجلاس میں شرکت نہیں کررہے ہیں کیونکہ آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی اجلاس کا سنکرانتی کی تعطیلات کے بعد کل دوبارہ آغاز ہورہا ہے۔ چیف منسٹر نے جنرل سکریٹری اے آئی سی سی جناردھن دیویدی کو آج رات مکتوب روانہ کرتے ہوئے اے آئی سی سی اجلاس میں شرکت سے معذوری کا اظہار کیا۔ اے آئی سی سی نے کرن کمار ریڈی کو کل منعقد شدنی اجلاس اور ساتھ ہی ساتھ آج ہورہے کانگریس ورکنگ کمیٹی کے توسیعی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی تھی۔