چندرابابونائیڈو، جگن موہن ریڈی، پورندیشوری، پلم راجو اور دیگر اہم قائدین کی سیاسی قسمت کا آج فیصلہ
حیدرآباد 6 مئی (سیاست نیوز) سیما آندھرا میں کل 25 لوک سبھا اور 175 اسمبلی حلقوں کے لئے رائے دہی ہوگی۔ زائداز 3.68 کروڑ رائے دہندے سیما آندھرا کے 13 اضلاع میں پھیلے ہوئے 40709 پولنگ اسٹیشنوں میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کریں گے۔ پارلیمانی حلقوں کے لئے 333 امیدوار جبکہ اسمبلی حلقوں کے لئے 2241 امیدوار مقابلہ کررہے ہیں۔ ریاستی چیف الیکٹورل آفیسر بھنور لال نے آج کہاکہ رائے دہی کو پرامن بنانے کے لئے وسیع تر انتظامات کئے گئے ہیں۔ 175 اسمبلی حلقوں کے منجملہ 165 نشستوں کیلئے صبح 7 بجے سے شام 6 بجے تک رائے دہی ہوگی۔ جبکہ نکسلائٹس سے متاثرہ 8 حلقوں میں صبح 7 تا شام 5 بجے پولنگ ہوگی۔ دیگر 2 حلقوں میں صبح 7 بجے سے 4 بجے تک ووٹ ڈالے جائیں گے۔ سکیورٹی انتظامات کے لئے سنٹرل پولیس فورس کی کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔ جبکہ ریاستی پولیس فورس کے 95158 جوان بھی تعینات کئے جارہے ہیں۔ اس سوال کے جواب میں کہ رائے دہندوں کے درمیان بڑے پیمانے پر رقومات کی تقسیم اور شراب سربراہ کی جارہی ہے، اُنھوں نے کہاکہ اِس طرح کی دھاندلیوں کو سختی سے نمٹا جائے گا۔ جو لوگ اِس طرح کی پیشکش قبول کررہے ہیں، اِنھیں بھی سزا دی جائے گی۔ جو رائے دہندے امیدواروں کی دی گئی رقم اور شراب سے استفادہ کریں گے اُن پر فاسٹ ٹریک عدالتوں میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ انتخابی عمل کے دوران غیر منقسم آندھراپردیش میں اب تک 137 کروڑ روپئے ضبط کئے گئے ہیں۔ لوک سھا امیدوار جئے سمکھیا آندھرا پارٹی سبم ہری کی وشاکھاپٹنم حلقہ سے دستبرداری سے متعلق پوچھے گئے سوال پر اُنھوں نے کہاکہ اِس طرح کے امیدواروں کو ڈمی امیدوار متصور کیا جائے گا۔ جب ایک صحافی نے سبم ہری کے اِس اعلان کی جانب توجہ مبذول کرائی کہ وہ بڑی پارٹی کے امیدوار کی تائید کریں گے، اُنھوں نے کہاکہ اِس معاملہ پر اُنھیں شکایت وصول ہوئی ہے جس پر وہ نوٹس جاری کریں گے۔ اِن انتخابات میں تلگودیشم صدر چندرابابو نائیڈو، وی ایس آر کانگریس کے صدر جگن موہن ریڈی، مرکزی وزراء وی کشور چندرا دیو، ایم ایم پلم راجو، پنابکا لکشمی اور سابق وزیر ڈی پورندیشوری کی سیاسی قسمت کا فیصلہ ہوگا۔ یہ انتخابات تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے اصل امیدواروں کے درمیان کرو یا مرو کی جنگ ہے۔ آندھراپردیش کی یکطرفہ تقسیم کے خلاف عوام میں برہمی پائی جاتی ہے۔ چندرابابو نائیڈو اپنے آبائی ضلع چتور کے حلقہ کپم سے مقابلہ کررہے ہیں، وہ یہاں سے 1989 ء سے نمائندگی کررہے ہیں۔ چندرابابو نائیڈو کے برادر نسبتی اور مشہور تلگو اداکار بالا کرشنا بھی تلگودیشم امیدوار کی حیثیت سے پہلی مرتبہ انتخابی میں ہیں، وہ ضلع اننت پور کے ہندوپور سے مقابلہ کریں گے۔ جگن موہن ریڈی اپنے خاندانی مضبوط گڑھ ضلع کڑپہ کے پولی ویندولہ سے پہلی مرتبہ مقابلہ کررہے ہیں۔ اِن کی والدہ اور وائی ایس آر کانگریس کی اعزازی صدر وجئے اماں وشاکھاپٹنم لوک سبھا حلقہ سے پارٹی امیدوار ہیں۔ آندھراپردیش بی جے پی صدر کے ہری بابو ، وجئے اماں کے کٹر حریف ہیں۔ پورندیشوری جنھوں نے کانگریس سے استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی، راجم پیٹ لوک سبھا حلقہ سے مقابلہ کررہی ہیں۔ جبکہ پنابکا لکشمی باپٹلہ (ایس سی) لوک سبھا حلقہ کی امیدوار ہیں۔