سیما آندھرا میں انتخابی مہم کا اختتام ‘ کل رائے دہی

چندرا بابو ‘ جگن موہن ریڈی کے بشمول دیگر کئی امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ ہوگا ‘ تلگودیشم ۔بی جے پی اتحاد اور وائی ایس آر کانگریس کے مابین اصل مقابلہ

حیدرآباد۔5مئی ( پی ٹی آئی/سیاست نیوز) آندھراپردیش ریاست کی ترقی‘ کسانوں کے قرضہ جات کی معافی اور دو ڈپٹی چیف منسٹرس کا تقرر جیسے وعدوں کے ساتھ تلگودیشم اور وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے سرگرم انتخابی مہم چلائی اور آج سیما آندھرا میں تمام سیاسی جماعتوں کی انتخابی مہم اختتام کو پہنچی۔175اسمبلی اور 25لوک سبھا نشستوں پر 7مئی کو رائے دہی مقرر ہے ۔جملہ 3.67کروڑ رائے دہندے لوک سبھا کیلئے 333اور اسمبلی کیلئے 2241امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے ۔ اس مقابلہ میں صدرتلگودیشم پارٹی این چندرا بابو نائیڈو ‘ صدر وائی ایس آر کانگریس جگن موہن ریڈی ‘ فلم اداکار بالا کرشنا اور دیگر شریک ہیں ۔ الیکشن کمیشن نے 40,788پولنگ سنٹرس قائم کئے ہیں جہاں 1.26لاکھ الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعہ عوام کو حق رائے دہی سے استفادہ کی سہولت رہے گی ۔ سیما آندھرا علاقہ میں زبردست انتخابی سرگرمیاں دیکھی گئی۔ بی جے پی وزارت عظمی امیدوار نریندر مودی ‘ تلگودیشم صدر چندرا بابو نائیڈو اور اداکار سے سیاستداں بننے والے پون کلیان نے ٹی ڈی پی۔بی جے پی اتحاد کیلئے مہم چلائی۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی ‘ نائب صدر راہول گاندھی نے اپنی پارٹی کیلئے مہم میں حصہ لیا۔ جگن موہن ریڈی اُن کی ماں وجیہ اماں اور بہن شرمیلا نے وائی ایس آر کانگریس کیلئے سرگرم مہم میں حصہ لیا ۔ اس نئی ریاست میں اصل مقابلہ تلگودیشم۔ بی جے پی اتحاد اور وائی ایس آر کانگریس کے مابین ہوگا ۔ انتخابی مہم کے دوران دو اصل علاقائی جماعتوں نے ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات عائد کئے ۔ وائی ایس آر کانگریس کے خلاف کرپشن کے الزامات عائد کئے گئے تو دوسری طرف تلگودیشم پر جھوٹے وعدوں کا الزام عائد کیا گیا ۔ مودی ‘چندرا بابو نائیڈو اور پون کلیان نے سیما آندھرا کا طوفانی دورہ کرتے ہوئے گذشتہ ہفتہ دونوں علاقوں میں 6انتخابی جلسوں کو مخاطب کیا ۔ بی جے پی نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ وہ سیما آندھرا کی ترقی کو یقینی بنائے گی ۔ نریندر مودی نے عوام سے خواہش کی کہ وہ ’’اسکام آندھرا‘‘ اور ’’ سورنا آندھرا‘‘ میں کسی ایک کا انتخاب کریں۔ چندرا بابو نائیڈو نے کسانوں کے قرضہ جات معاف کرنے کا وعدہ کیا اور سیما آندھرا کو سنگاپور کی طرز پر ترقی دینے کیلئے اپنا ویژن نمایاں طور پر پیش کیا ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے گا ۔ اُن کا یہ کہنا تھا کہ ایک ’’قلی‘‘ کے طور پر وہ نئی ریاست کی جامع ترقی کو یقینی بنائیں گے ۔ چندرابابو نائیڈو نے دو ڈپٹی چیف منسٹرس کے تقرر کا بھی وعدہ کیا جن میں ایک کا تعلق کاپو طبقہ سے اور دوسرے کا پسماندہ طبقہ سے ہوگا ۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی اور نائب صدر راہول گاندھی نے انتخابی جلسوں سے خطاب کے دوران ریاست کی تقسیم کی وجوہات بتانے کی کوشش کی ۔جگن موہن ریڈی کے ارکان خاندان نے انتخابی مہم میں عوام سے خواہش کی کہ وائی ایس آر کے سنہرے دور کے احیاء کیلئے ان کی پارٹی کو ووٹ دیں ۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ سیما آندھرا میں اصل مقابلہ تلگودیشم اور وائی ایس آرکانگریس کے مابین ہے جب کہ کانگریس تیسرے مقام پر رہے گی ۔ تاہم کانگریس قائدین نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ اُن کی پارٹی علاقہ میںبہتر مظاہرہ کرے گی ۔ تلنگانہ علاقہ میں پہلے مرحلے کی رائے دہی 30کواپریل ہوچکی ہے جب کہ سیما آندھرا میں 7مئی کو رائے دہی مقرر ہے ۔