حیدرآباد 13 جنوری (سیاست نیوز)ٹی آر ایس کے ڈپٹی فلور لیڈر ہریش راو نے سیما آندھرا علاقوں میں تلنگانہ مسودہ بل کو نذر آتش کرنے کے پر سخت برہمی کا اظہار کیا ۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہریش راو نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے خلاف اے پی این جی اوز کی اپیل پر اس طرح کا احتجاج کیا گیا ہے لیکن اس سے ریاست کی تقسیم کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا قائدین نے اس حرکت کے ذریعہ اپنے ذہن کی عکاسی کی ہے ۔ ہریش راو نے کہا کہ تلنگانہ مسودہ بل کو آگ کی نذر کرتے ہوئے بل کی منظوری کی راہ مزید ہموار کردی گئی ہے ۔ اس طرح کی مخالفت کو دیکھتے ہوئے مرکزی حکومت ریاست کی تقسیم کے عمل میں مزید شدت پیدا کرے گی ساتھ ہی ساتھ تلنگانہ کے عوامی نمائندے بل کی عاجلانہ منظوری کے سلسلہ میں اپنی جدوجہد میں شدت پیدا کردیں گے ۔
ہریش راو نے کہا کہ بل کی کاپیوں کو نذر آتش کرتے ہوئے سیما آندھرا قائدین مسرت کا اظہارکررہے ہیں لیکن ان کی یہ خوشی عارضی ثابت ہوگی کیونکہ آئندہ عام انتخابات سے قبل ریاست کی تقسیم یقینی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مسودہ بل کو نذر آتش کرنا دراصل دستور و صدر جمہوریہ کی توہین کے مترادف ہے ۔ انہوں نے چیف منسٹر کرن کمار ریڈی قائد اپوزیشن چندرا بابو نائیڈو اور وائی ایس آر کانگریس کے صدر جگن موہن ریڈی سے مطالبہ کیا کہ وہ مسودہ بل کو نذر آتش کرنے کے مسئلہ پر اپنے موقف کا اظہار کریں۔ انہوں نے کہا کہ سیما آندھرا قائدین ایک طرف تلنگانہ بل کو نذر آتش کرتے ہوئے تلنگانہ عوام کے جذبات کو مجروح کررہے ہیں تو دوسری طرف متحد رہنے کے دعوے کئے جارہے ہیں۔
ایک علاقہ کے عوامی جذبات کو مجروح کرتے ہوئے کس طرح متحد رہنے کا تصور کیا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کے خلاف ایک جملہ ادا کرنے پر پولیس نے رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر کے خلاف اپنے طور پر کارروائی کرتے ہوئے مقدمہ درج کیا ۔ اب جبکہ سیما آندھرا میں دستور اور صدر جمہوریہ کی توہین کی گئی ڈائرکٹر جنرل پولیس کیوں خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ ہریش راو نے کہا کہ فبروری میں منعقد ہونے والے پارلیمنٹ سیشن میں تلنگانہ بل کی منظوری یقینی ہے اور ملک کی 29 ویں ریاست کا قیام عمل میں آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی جدوجہد انصاف اور حق پر مبنی ہے اور کسی بھی جدوجہد میں حق و انصاف کی فتح ہوتی ہے۔