حیدرآباد۔/26ڈسمبر ( سیاست نیوز) ٹی آر ایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے آج پارٹی کے دیگر قائدین کے ہمراہ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے ملاقات کی۔ انہوں نے تلنگانہ مسودہ بل کو ریاستی اسمبلی روانہ کئے جانے پر اظہار تشکر کرتے ہوئے مسودہ بل میں موجود بعض اُمور پر اپنے اعتراضات سے واقف کرایا۔ آندھرا پردیش تنظیم جدید بل2013 میں شامل بعض اُمور کے بارے میں تفصیلی وضاحت کرتے ہوئے صدر جمہوریہ کو ایک یادداشت پیش کی گئی۔ ٹی آر ایس نے صدر جمہوریہ سے درخواست کی کہ وہ مسودہ بل میں ترمیمات کے ذریعہ پارلیمنٹ میں اس کی عاجلانہ منظوری کو یقینی بنائیں۔ صدر جمہوریہ سے درخواست کی گئی کہ وہ اسمبلی میں مسودہ بل پر مباحث کے وقت میں کوئی توسیع نہ کریں کیونکہ سیما آندھرا کے قائدین مباحث کیلئے وقت میں توسیع کا مطالبہ کرتے ہوئے تشکیل تلنگانہ میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ یادداشت میں کہا گیا ہے کہ علحدہ ریاست تلنگانہ کا مطالبہ عوام کا ایک دیرینہ مطالبہ ہے جو گزشتہ 60برسوں کے دوران مختلف شعبوں میں کی گئی ناانصافیوں کے سبب کیا گیا ہے۔ بل پر اسمبلی میں مباحث کیلئے 3جنوری سے دوبارہ اجلاس طلب کیا گیا ہے۔ یادداشت میں کہا گیا ہے کہ مختلف گوشوں سے مخالفت کے باوجود توقع ہے کہ مسودہ بل دوبارہ صدر جمہوریہ کو روانہ کردیا جائے گا۔ ملک کی 29ویں ریاست کے قیام کے سلسلہ میں ٹی آر ایس نے جن اُمور کے بارے میں تجاویز پیش کی ہیں ان کے مطابق بل میں ترمیمات کی جانی چاہیئے۔ کے سی آر نے کہا کہ تلنگانہ عوام سماجی اور معاشی شعبوں کیساتھ ساتھ ملازمت، تعلیم، پانی کی تقسیم اور دیگر شعبوں میں مساوی حصہ داری کا مطالبہ کررہے ہیں۔ موجودہ مسودہ بل میں جن نکات کو شامل کیا گیا ہے اس میں تلنگانہ سے ناانصافی کی گنجائش ہے۔