چینائی۔6 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) ٹاملناڈو کے گورنر سی ایچ ودیاساگر رائو نے آج ریاستی چیف منسٹر او پنیر سیلوم کا استعفیٰ منظور کرلیا۔انا ڈی ایم کے کی جنرل سکریٹری وی کے ششی کلا کی کل چیف منسٹر ٹاملناڈو کی حیثیت سے حلف برداری کے بارے میں قوی امکانات کے باوجود غیر یقینی پیدا ہوگئی کیوں کہ منگل کو ششی کلا کی حلف برداری روکنے کے لیے سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی ایک درخواست دائر کی گئی ہے اور ان کی حلف برداری کے بارے میں سرکاری طور پر کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔ تاہم مدراس یونیورسٹی آڈیٹوریم نے جہاں آنجہانی چیف منسٹر جئے للیتا نے ماضی میں کئی مرتبہ حلف لیا تھا، کل کی تقریب کے لیے بھی انتظامات کئے جارہے ہیں۔ اس دوران انا ڈی ایم کے اس مسئلہ پر بدستور خاموش بہ لفظ ہے جس کے نتیجہ میں مختلف قیاس آرائیاں کی جانے لگی ہیں۔ لیکن انا ڈی ایم کے کے معتبر ذرائع نے اشارہ دیا کہ حلف برداری کے تمام انتظامات مکمل کئے جاچکے ہیں اور ضابطہ کے مطابق پیشرفت کی جائے گی۔ چینائی کے ساکن سنتھل کمار نے سپریم کورٹ میں ادعا کیا ہے کہ ششی کلا جو رشوت کے ایک مقدمہ میں جئے للیتا کے ساتھ ملزم ہیں اور آئندہ ہفتے فیصلہ متوقع ہے چنانچہ فیصلہ کا انتظار کیا جانا چاہئے۔ ایک اور درخواست مفادِ عامہ آج سپریم کورٹ میں داخل کی گئی جس میں گذارش کی گئی ہے کہ ششی کلا کے بحیثیت چیف منسٹر ٹاملناڈو حلف برداری کو روک دیا جائے کیونکہ انہیں غیرمتناسب اثاثہ جات مقدمہ میں مجرم قرار دیا گیا ہے اور ان کی حلف برداری سے ریاست میں نظم و ضبط کا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔ مدراس یونیورسٹی کے عہدیداروں نے حلف برداری کی تقریب کا میزبان بننا قبول کرلیا تھا لیکن مبینہ طور پر وہ اب اس سلسلے میں الجھن کا شکار ہے۔ دریں اثناء انا ڈی ایم کے کے ایک ذریعہ کے بموجب حلف برداری تقریب کی تمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں۔ دریں اثناء کانگریس قائدین صدر پردیش ٹاملناڈو کانگریس ای وی کے ایس ایلانگوون نے ششی کلا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ پچھلے دروازے سے چیف منسٹر کے عہدہ تک پہنچنے کی کوشش کررہی ہیں جبکہ سابق مرکزی وزیر فینانس و سابق چیف منسٹر تملناڈو پی چدمبرم نے کہا کہ وہ ریاست کے بیشتر عوام کیلئے ناقابل قبول ہیں۔