سیلاب کی وجہ سے آسام غیرقانونی انسانی اسمگلنگ کا ذریعہ اور عبوری مقام بن گیا : ستیارتھی

نئی دہلی۔20ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) آسام انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہوں کا ایک عبوری راستہ اور مرکز بن گیا ہے ۔ اس کی وجہ بنیادی طور پر سیلاب اور اس کے بعد ہونے والی تباہی ہے‘ جو ہر سال ہوتی ہے ۔  نوبل انعام یافتہ کیلاش سیارتھی نے کہا کہ آسام اب انسانی اسمگلنگ کرنے والے گروہوں کا جو دہلی میں قائم ہے ایک بڑا ذریعہ بن چکا ہے ۔ بیشتر بچے جو گھروں میں خادموں کا کام کرتے ہیں یا قومی دارالحکومت یا ہریانہ کے قصبوں سے تعلق رکھتے ہیں یہاں سے اسمگل کئے جاتے ہیں ۔ کئی افراد جو کہیں بھی ملازمت حاصل نہیں کرسکتے اور بعد میں عصمت فروشی کا پیشہ یا بھیگ مانگنے کا پیشہ  اختیار کرلیتے ہیں ۔ آسام بچوں کی غیرقانونی منتقلی کا ایک عبوری راستہ ہے ۔ یہ بچے اروناچل پردیش اور میگھالیہ سے لائے جاتے ہیں ۔ یہ دونوں ریاستیں کولکتہ اور ممبئی کے گروہوں کا خاص طور پر نشانہ ہے ۔ نوبل انعام یافتہ کیلاش ستیارتھی نے کہا کہ حکومت آسام کو تین جہتی رویہ اختیار کرنا چاہیئے تاکہ ریاست سے بچوں کی اسمگلنگ کا خاتمہ کیا جاسکے ۔