نئی دہلی : جمو ں کشمیر کانگریس کے سینئر لیڈر سیف الدین سوز نے پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کے اس بیان کی حمایت کی ہے ۔جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر کشمیریو ں کو موقع ملے تو وہ کسی کے ساتھ جا نے کے بجائے آزاد ہونا چاہیں گے ۔سوز کا کہنا ہے کہ مشرف کا ایک دہا ئی پہلے دیا گیا یہ بیان آج بھی کئی معنی رکھتا ہے ۔سوز نے یہ کہا ہے کہ آزادی ملنا م ممکن نہیں ہے ۔
انھوں نے حریت لیڈروں سے بھی کھلے طور پر بات کرنے کی حمایت کی ہے ۔سوز کے اس بیان سے انہیں تنقید وں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیان پارٹی کی سوچ کو ظاہر کرتا ہے ۔روی شنکر اس پر راہل گاندھی سے جواب طلب کیا ہے ۔انھوں نے کہا کہ کانگریس ووٹوں کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتی ہے ۔
روی شنکر نے مزید کہا کہ اس طرح کے بیا نات سے دہشت گردی کا مقابلہ کرنے والے سکیوریٹی اہلکاروں کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے ۔ انھوں نے دعوی کیا ہے کہ این ڈی اے حکومت میں زیادہ دہشت گرد مارے گئے ہیں ۔مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے کہا کہ کشمیرایک حساس مسئلہ ہے ۔
آج جس طرح سے دہشت گردو ں او رعلاحدگی پسندوں نے کشمیر کے امن و اما ن اوراس کی ترقی کی اپنی شیطانی سازشوں کی طرح ہائی جیک کیا ہے ہمیں ان طاقتوں کو پست کرنے کی ضرورت ہے ۔ایسا کوئی بیان نہیں دینا چاہئے جس سے علاحدگی پسندوں او ردہشت گردوں کا حوصلہ بڑھے ۔
دریں اثنا ء کانگریس پارٹی نے اپنے وزیر سیف الدین سوز پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کتاب بیچنے کے لئے سستے ہتھکنڈے اپنا نے سے سچائی نہیں بدلتی ۔جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ حصہ ہے۔پارٹی نے کہا کہ سوز کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی ۔