سیفٹی سسٹم میں خرابی کے باوجود اڑان کیوں بھری گئی ؟ لائن ایئر حادثہ

جکارتہ ۔ 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) گذشتہ ماہ 29 اکٹوبر کو ملائشیا کے لائن ایئرلائنز کا جو طیارہ حادثہ کا شکار ہوا تھا اس کے بلیک باکس ڈیٹا سے یہ معلوم ہوا ہے کہ لائن ایئر کے پائلٹوں نے بوئنگ جیٹ کو کنٹرول میں رکھنے کی پوری پوری کوشش کی جبکہ طیارہ کے خودکار سیفٹی سسٹم میں خامی پیدا ہوگئی تھی جو بار بار طیارہ کو نیچے کی طرف ہی لے جارہا تھا جسے عام اصطلاح میں ’’ناک کی سیدھ‘‘ کہتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ بوئنگ 737 MAX 8 جاوا کے سمندر میں جاگرا جس میں سوار تمام 189 مسافرین ہلاک ہوگئے۔ بلیک باکس ریکارڈ کو انڈونیشیائی پارلیمنٹ میں بھی پیش کیا گیا تاہم اس ڈیٹا ریکارڈ کی بنیاد پر کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا۔ دوسری طرف انڈونیشیائی حکام کا یہ بھی کہنا ہیکہ جب طیارہ میں پایا جانے والا نقص معلوم ہوگیا تھا تو اڑان بھرنے کی ضرورت ہی نہیں تھی بلکہ خودکار سیفٹی سسٹم میں بہتری پیدا کرنے کی ضرورت تھی حالانکہ انڈونیشیائی ٹرانسپورٹ سیفٹی ایجنسی نے ناقص سیفٹی نظام پر انگلیاں ضرور اٹھائی تھیں تاہم 29 اکٹوبر کے حادثہ کی قطعی وجہ بتانے سے ہنوز قاصر ہے۔ کہا جارہا ہیکہ اس حادثہ کی قطعی رپورٹ آئندہ سال سے قبل داخل کئے جانے کے کوئی امکانات نہیں ہیں۔