رہبرحق حضرت سید مہدی بادشاہ ؒ قادری
حضرت سید مہدی بادشاہ قادری زرین کلاہ حضرت سید محی الدین بادشاہ قادری زرین کلاہ ؒ کے صاحبزادے تھے ۔ آپ حسنی و حسینی سادات ہیں۔ ۱۲۷۸ہجری میں آپ کے آبائی مکان واقع نورخان بازار (حیدرآباد) میں آپ کی ولادت ہوئی ۔ بعمر۱۹ سال آپ کے برادر معظم حضرت سید قبول بادشاہ قادری گوشہ نشین زرین کلاہؒ نے آپؒ کو سلسلہ عالیہ قادریہ چشتیہ میں اجازت و خلافت عطا فرمائی ۔ مسائل شریعت و طریقت کو آپؒ سہل اور عام فہم انداز میں بیان فرماتے تھے۔ حضرت مہدی بادشاہ قبلہ ؒ باکرامت و روشن ضمیر بزرگ تھے ۔ مہاراجہ کشن پرشاد کو آپؒ سے خاندانی روابطہ کی بناء خاص عقیدت تھی ۔ حضرت مہدی بادشاہ قبلہ روز و شب کثرت سے ذکر الااللہ کیا کرتے تھے ۔ ارشاد نبوی کے بموجب جو بندہ دائم ذکر الٰہی کرنے والا ہوتا ہے اس کا دل کبھی نہیں مرتا ۔ حضرت مہدی بادشاہ قبلہؒ کے وصال کے بعد اس کا ثبوت اس طرح سامنے آیا کہ آپؒ کے وقتِ آخر آپؒ کے افراد خاندان کے علاوہ معالجین ڈاکٹر س آپؒ کے قریب ہی موجود تھے ۔ آپؒ کی روح مبارک جب آپؒ کے جسم سے جدا ہوگئی تو ڈاکٹرس باربار آپؒ کی نبض پر دوسری طرف (Stethoscope) سے اپنے ہاتھ رکھتے جاتے اور حضرتؒ کی دل کی دھڑکن کی بھی جانچ اسٹتھسکوپ سے کرتے رہے ۔ دونوں ڈاکٹرس نے یہ عمل بار بار انجام دیا اور آخر میں بڑی حیرت کے ساتھ کہا کہ یہ ہمارے لئے ایک عجیب واقعہ ہے ۔ کہاکہ ہم نبض کو جانچ رہے ہیں تو یہ مکمل معدوم ہوگئی ہے لیکن جب ہم دل کی دھڑکن کا معائنہ کررہے ہیں تو دل کی دھڑکن اسی طرح چل رہی ہے جس طرح ایک صحتمند انسان کی چلتی ہے اور یہ بات ہماری سمجھ سے باہر ہے ۔ کئی مرتبہ کی جانچ کے بعد آخر ان ڈاکٹرس نے اعلان کیا کہ حضرتؒ کا وصال ہوچکا ہے۔ حضرت سید مرتضیٰ بادشاہ قادری چشتی زرین کلاہ المعروف بہ حبیب اﷲ ؒ جو آپ کے برادر زادہ و خلیفہ جو وہاں موجود تھے نے فرمایا یہ حضور اکرم ﷺ کے ارشاد ’’ذاکر کا دل مردہ نہیں ہوتا ‘‘ کی عملاً تفسیر و نظارہ ہے ۔ اس طرح بعمر (۹۵) سال حضرت ممدوح علیہ الرحمۃ والرضوان ۲۴؍ محرم الحرام کو واصل حق ہوئے ۔ ہر سال ۲۴؍ محرم کو حضرت سید محمود بادشاہ قادری زرین کلاہ سجادہ نشین کی نگرانی تقاریب عرس شریف کا انعقاد عمل میں آتا ہے ۔