حیدرآباد 22 جنوری (سیاست نیوز) مجلس کا گڑھ تصور کئے جانے والے حلقہ اسمبلی بہادر پورہ کے بلدی حلقہ جہاں نما سے مجلس کو پسماندہ طبقات سے تعلق رکھنے والا امیدوار دستیاب نہیں ہوا اور ایک ایسے امیدوار کو انتخابی میدان میں اُتارا گیا جوکہ بی سی طبقہ سے تعلق نہیں رکھتا۔ حلقہ اسمبلی بہادر پورہ کے انتہائی اہم بلدی حلقہ جہاں نما میں جہاں کسی اور پارٹی کے امیدوار کا انتخاب غیریقینی تصور کیا جاتا ہے ایسے حلقہ میں بھی بی سی امیدوار کی عدم دستیابی مجلس کے لئے خفت کا باعث ہوگی۔ چونکہ جس امیدوار کو انتخابی میدان میں اُتارا گیا ہے وہ سادات گھرانے سے تعلق رکھنے والا ہے لیکن انتخابی مفادات کے لئے اپنے نام کے آگے موجود ’’سید‘‘ کو نکال لیا گیا ہے۔ جہاں نما بلدی نشست جوکہ بی سی زمرہ میں محفوظ نشست ہے اِس نشست سے خواجہ مبشرالدین المعروف حسینی پاشاہ کو امیدوار بنایا گیا ہے جوکہ جناب سید خواجہ نصیرالدین مرحوم کے فرزند ہیں جو دیوان بلدہ میں خدمات انجام دیتے ہوئے وظیفہ حسن پر سبکدوش ہوئے تھے۔ خواجہ مبشرالدین المعروف حسینی پاشاہ جوکہ جہاں نما بلدی حلقہ سے مجلس کے امیدوار ہیں نے محفوظ نشست پر مقابلہ کے لئے اپنے نام میں موجود سید نکالتے ہوئے خود کو خارج النسب کے زمرہ میں بالواسطہ طور پر شامل کرلیا ہے جوکہ انتہائی گھاؤنا عمل تصور کیا جاتا ہے۔ ذرائع کے بموجب بلدی حلقہ جہاں نما کے مجلسی امیدوار انتہائی شریف النفس پولیس عہدیدار جناب سید خواجہ معزالدین اشرفی کے حقیقی بھائی ہیں، علاوہ ازیں ان کے دیگر بھائی بھی موجود ہیں جن کے نام کے ساتھ سید لکھا جارہا ہے لیکن صرف ایک بھائی کے غیر سید ہونے پر عوام میں شبہات پیدا ہوچکے ہیں کہ آخر کیونکر اس طرح کا گھناؤنا عمل کیا گیا۔ اسی طرح فہرست رائے دہندگان میں موجود ووٹر آئی ڈی کی تفصیلات میں جو ایپک نمبر دیا جاتا ہے اُس میں تمام افراد خاندان کے نام کی جو تفصیل موجود ہے اُن میں سید لکھا گیا ہے اور تقریباً تمام افراد خاندان کے ایپک نمبر کا سیرئیل ملتا جلتا ہے لیکن صرف خواجہ مبشرالدین کے ایپک نمبر کی تفصیلات علیحدہ نظر آرہی ہیں جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اس میں تصحیح کے نام پر اُلٹ پھیر کی گئی ہے۔ امیدوار کے اندرون جماعت مخالفین کی جانب سے جو مواد اکٹھا کیا گیا ہے اُس میں امیدوار کے مرحوم والدین کی قبور پر موجود کتبے کی تصاویر تک حاصل کی گئی ہیں اور مختلف ذرائع ابلاغ اداروں تک انھیں پہنچایا گیا ہے۔ نسب تبدیل کرنے کی شریعت میں سخت وعید آئی ہے اور نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے مختلف مقامات پر ایسے شخص کو جہنمی اور کافر قرار دیا ہے جو اپنا نسب تبدیل کرے۔ صحیح بخاری شریف میں موجود حدیث نمبر 3508 جوکہ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے میں بیان کیا جاتا ہے کہ اُنھوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہٖ و سلم سے سنا ہے کہ ’’جس شخص نے بھی جان بوجھ کر اپنے باپ کے سوا کسی اور کو اپنا باپ بنایا تو اُس نے کفر کیا اور جس شخص نے بھی اپنا نسب کسی ایسی قوم سے ملا جس سے اُس کا کوئی نسبی تعلق نہیں تو وہ اپنا ٹھکانہ جہنم میں بنالے‘‘۔ اسی طرح صحیح مسلم شریف میں موجود حدیث نمبر 125 جوکہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا جس نے اپنے باپ کے نسب کا انکار کیا وہ کافر ہوگیا‘‘۔ اللہ تعالیٰ اس طرح کے کفر سے ہمیں محفوظ رکھے۔ آمین