کانگریس سمندر، چند ارکان کے انحراف سے پارٹی غیر متاثر، ڈی سرینواس کا ادعا
حیدرآباد /30 اکتوبر (سیاست نیوز) قائد اپوزیشن کونسل ڈی سرینواس نے کہا کہ چند ارکان اسمبلی کی جانب سے سیاسی وفاداری تبدیل کرکے حکمراں ٹی آر ایس میں شامل ہونے سے کانگریس پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، بلکہ کانگریس میں نوجوانوں کو اپنی صلاحیتیں منوانے کا بہترین موقع ملے گا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس 130 سالہ تاریخ رکھتی ہے، جس نے ملک کو آزاد کرانے میں نہ صرف اہم رول ادا کیا، بلکہ ملک کی ترقی اور غریب عوام کی فلاح و بہبود کے لئے کئی قربانیاں دی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس سمندر ہے، جس میں سے دو یا تین بوتل پانی نکالنے سے سمندر کی سطح میں کچھ فرق نہیں پڑے گا۔ کانگریس میں قائدین کی کوئی کمی نہیں ہے اور نہ ہی چند قائدین کے پارٹی چھوڑنے سے پارٹی پر کوئی اثر ہوگا، تاہم کانگریس کے ٹکٹ پر کامیاب ہونے والے قائدین کو اپنا محاسبہ کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس کے چند قائدین کی سیاسی وفاداری تبدیل کرنے سے دوسرے درجہ کے قائدین کو پارٹی میں اپنی صلاحیتیں منوانے کا بھرپور موقع ملے گا۔ عہدہ ہی سب کچھ نہیں ہوتا، جب کہ پارٹی وفاداری کو اہمیت دی جاتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جیت یا ہار کانگریس پارٹی کے لئے کوئی نئی بات نہیں ہے، جب بھی کانگریس اقتدار سے دور ہوئی، آئندہ انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔ کانگریس ایک عوامی جماعت ہے اور عوامی مسائل پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرتی۔ انھوں نے کہا کہ اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں عوامی مسائل پر حکومت پر دباؤ ڈالا جائے گا۔ واضح رہے کہ آج ضلع ورنگل کے کانگریس رکن اسمبلی ریڈیا نائک اور ضلع رنگا ریڈی کے رکن اسمبلی یادیا نے سربراہ ٹی آر ایس و چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کی، جس کے بعد سیاسی حلقوں میں یہ افواہ پھیل گئی کہ کانگریس کے دو ارکان اسمبلی بہت جلد ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلیں گے۔