حیدرآباد /7 جنوری (سیاست نیوز) ریاستی وزیر انفراسٹرکچر جی سرینواس نے کہا کہ پارٹی تبدیل کرنے کی افواہوں پر وہ بہت جلد اپنا ردعمل ظاہر کریں گے۔ اسمبلی کا اجلاس ملتوی ہونے کے بعد انھوں نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ صدر جمہوریہ ہند نے تلنگانہ مسودہ بل پر 23 جنوری تک رائے پیش کرنے کی ہدایت دی ہے، لہذا وہ اس کے بعد ہی اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے۔ انھوں نے کہا کہ صرف وہی نہیں، بلکہ دیگر قائدین بھی سخت فیصلہ کرسکتے ہیں۔ انھوں نے تلگودیشم میں شمولیت کی افواہوں کی تردید یا توثیق سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے لئے سب سے اہم مسئلہ اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر بحث ہے،
جب کہ شور و غل کی وجہ سے اسمبلی کی کارروائی روز ملتوی ہو رہی ہے اور 23 جنوری قریب ہوتی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اگر مباحث نہیں ہوئے تو متحدہ آندھرا کی برقراری خطرے میں پڑ سکتی ہے، لہذا ارکان اسمبلی کو چاہئے کہ وہ جذبہ کے تحت کام کریں اور اسمبلی میں تلنگانہ مسودہ بل پر بحث کے معاملے میں حکومت سے تعاون کریں۔ انھوں نے اسپیکر اسمبلی این منوہر سے اپیل کی کہ اسمبلی کی کارروائی کو باقاعدہ چلائیں، اگر ارکان تعاون نہ کریں تو انھیں معطل کردیں۔ انھوں نے ادعا کیا کہ ایک طاقتور طبقہ کی طرف تمام سیاسی جماعتوں کی نگاہیں مرکوز ہیں اور 2014ء کے عام انتخابات متحدہ آندھرا میں ہی منعقد ہوں گے۔