انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات کی نشاندہی، ڈسٹرکٹ الیکٹورل آفیسر
حیدرآباد۔4نومبر(سیاست نیوز) شہر حیدرآباد میں انتخابات کو شفاف طریقہ سے منعقد کرنے کے لئے ڈسٹرکٹ الکٹورل آفیسر کی جانب سے ہر اسمبلی حلقہ میں ایک اکاؤنٹ ٹیم کے سیاسی جماعتوں کی سرگرمیوں کی ویڈیو گرافی کیلئے 3 ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں لیکن اس کے باوجود بھی شہر میں انتخابی سرگرمیوں کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے متعدد واقعات کی نشاندہی کی جا رہی ہیں جن پر مقدمات درج کئے جا سکتے ہیں لیکن ایسا نہیں ہورہاہے۔ شہر حیدرآباد کے 15 حلقہ جات اسمبلی میں انتخابات کے شفاف اور غیر جانبدارانہ طریقہ سے انعقاد کی ذمہ داری مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی ہے اور جی ایچ ایم سی میں عملہ کی کمی کی شکایت کوئی نئی نہیں ہے اور انتخابی عمل کی تکمیل کے لئے ڈسٹرکٹ الکٹورل آفیسر کی جانب سے مختلف محکمہ جات کی خدمات حاصل کی جاتی ہیں لیکن دوسرے علاقوں سے شہر پہنچنے والے عہدیداروں میں خوف کے سبب وہ کسی بھی قسم کی سخت کاروائی سے اجتناب کرتے ہیں کیونکہ انہیں ایسا باور کروایاجاتا ہے کہ شہر حیدرآباد میں انتخابی ذمہ داریوں کو ادا کرنا انتہائی دشوار کن ہوتا ہے۔ شہر حیدرآباد کے کئی علاقوں میں انتخابی نشان اور بیانرس و پوسٹر س بغیر کسی اجازت کے نصب کئے گئے ہیں اور اس سلسلہ میں کئی شکایات کے باوجود بھی انہیں نکالنے کے سلسلہ میں کوئی ٹھوس اقدامات نہیںکئے جا رہے ہیں بلکہ اپوزیشن جماعتوںکی جانب سے اکاؤنٹ ٹیم اور سیاسی جماعتو ںکی کارکردگی کی ویڈیو گرافی کرنے والی ٹیموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان لگائے جانے لگے ہیں اور ان پر الزام عائد کیاجا رہاہے کہ وہ برسراقتدار جماعتوں کے امیدواروں کی تائید و حمایت کر رہے ہیں جبکہ چیف الکٹورل آفیسر مسٹر رجت کمار کا کہناہے کہ ایسا کرنا غیر قانونی ہے اور اور الیکشن کمیشن کی جانب سے کبھی بھی کسی بھی وقت ان سے کسی بھی امیدوار یا سیاسی جماعت کے متعلق تفصیلات طلب کی جاسکتی ہیں اسی لئے انہیں کسی کی بھی تائید یا حمایت سے گریز کرنا چاہئے ۔