سیاسی جماعتوں سے ارکان کے انحراف کی حوصلہ افزائی غیر جمہوری و غیر دستوری

منحرف ارکان پر جلد فیصلہ پر زور ، تلنگانہ اسمبلی میں تشکیل تلنگانہ پر کانگریس کا ذکر ، کے جانا ریڈی
حیدرآباد۔/7نومبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں قائد اپوزیشن کے جانا ریڈی نے برسراقتدار پارٹی کی جانب سے کانگریس کے ارکان اسمبلی کو انحراف کیلئے حوصلہ افزائی کو غیر جمہوری اور غیر دستوری قرار دیا۔ اسمبلی میں بجٹ پر مباحث کا آغاز کرتے ہوئے جانا ریڈی نے علحدہ تلنگانہ کی تشکیل میں سونیا گاندھی اور کانگریس اعلیٰ کمان کے رول کا بطور خاص ذکر کیا۔ انہوں نے حالیہ عرصہ میں کانگریس سے تعلق رکھنے والے بعض ارکان اسمبلی کی ٹی آر ایس میں شمولیت کو بدبختانہ اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ جولوگ انحراف کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں ان کا عمل جمہوریت کے مغائر ہے۔ تلنگانہ کے عوام سب کچھ دیکھ رہے ہیں اور وہ انحراف کی حوصلہ افزاء کرنے والوں سے واقف ہیں۔ انہوں نے اسپیکر مدھو سدن چاری سے اپیل کی کہ کانگریس کے منحرف ارکان کے خلاف پارٹی نے جو شکایت کی ہے اس پر جلد فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کو دستور کے عین مطابق انحراف کرنے والوں کے بارے میں کارروائی کرنی چاہیئے اور عوام کو اسپیکر کے فیصلہ کا انتظار ہے۔ جانا ریڈی جو تلنگانہ تحریک میں پولٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی تشکیل میں اہم رول ادا کرچکے ہیں اور کے سی آر کے قریبی مانے جاتے ہیں ان کی جانب سے انحراف کے مسئلہ کو اٹھانے پر ٹی آر ایس کے ارکان نے سخت اعتراض کیا تاہم چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے ارکان کو خاموش کرتے ہوئے جانا ریڈی کی سماعت کرنے کی ہدایت دی۔ قائد اپوزیشن نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ کی تشکیل گزشتہ 60برسوں کی طویل جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ کانگریس پارٹی نے عوام سے جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کرنے کیلئے سونیا گاندھی نے نہ صرف مخالفتوں کو برداشت کیا بلکہ پارلیمنٹ میں شدید مخالفت کے باوجود تلنگانہ بل کی منظوری کو یقینی بنایا۔ انہوں نے علحدہ تلنگانہ کی تشکیل کا وعدہ وفا کرنے پر سونیا گاندھی اور کانگریس ہائی کمان سے اظہار تشکر کیا۔ جانا ریڈی نے کہا کہ وہ تلنگانہ عوام اور پارٹی کی جانب سے اظہار تشکر کرتے ہیں۔ انہوں نے نئی ریاست میں قائم شدہ پہلی حکومت سے بھی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ جانا ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی سے منتخب ہوکر بعض ارکان غیر قانونی اور غیر دستوری طور پر برسراقتدار پارٹی میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں اور بعض افراد اس کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں جب اس طرح کے انحراف کے واقعات پیش آئے تو پارٹی فورم میں قائدین نے مخالفت کی تھی۔ انہوں نے چیف منسٹر سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ تلنگانہ کی ترقی میں مشترکہ مساعی کی بات کرتے ہیں لیکن کانگریس ارکان کا انحراف کیا جمہوریت کے مطابق ہے؟ کیا ایسا کرنا آپ کیلئے مناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کیلئے کانگریس قائدین نے بھی ہائی کمان پر دباؤ بنایا تھا اگر تلنگانہ کے کانگریس قائدین علحدہ ریاست کیلئے جدوجہد نہ کرتے تو تلنگانہ ریاست وجود میں نہ آتی۔ انہوں نے اسپیکر سے کہا کہ عوام کو انحراف سے متعلق غیر جمہوری اور غیر دستوری عمل کے بارے میں آپ کے فیصلہ کا انتظار ہے۔ جانا ریڈی کی بجٹ پر بحث پیر کو جاری رہے گی۔