سیاست کے مختصر مدتی دینی معلوماتی کورسس ہر عمر کے مرد و خواتین کیلئے فائدہ مند

شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ حضرت مولانا خواجہ شریف کی نگرانی میں کلاسیس، تجوید، عربی سیکھنے اور اردو دانی کی 5 لاکھ 10 ہزار سی ڈیز کی مفت تقسیم
حیدرآباد ۔ 9 مئی (محمد ریاض احمد) دین سے دوری کے نتیجہ میں انسان گمراہی کا باآسانی شکار ہوجاتے ہیں۔ دینی علم سے محرومی کے نتیجہ میں حرام حلال، اچھائی برائی اور نیکی بدی کے درمیان تمیز سے قاصر ہوتے ہیں۔ آج ہمارے معاشرہ میں ایسے بے شمار لوگ ہیں، جنہوں نے قرآن نہیں پڑھی ہے۔ دینی تعلیم حاصل کرنے کسی مسجد اور دینی مدرسہ کا رخ نہیں کیا۔ ہم میں سے ایسے ہزاروں لاکھوں افراد بھی ہیں جنہوں نے تلاوت کلام پاک کی فضیلت کے بارے میں بہت کچھ سنا ہے اور نجی محفلوں میں اس بارے میں اپنی معلومات دوسروں تک پہنچا کر محفل میں ایک خاص مقام بھی حاصل کرلیتے ہیں لیکن انہیں بھی قرآن مجید پڑھنے کی توفیق نہیں ملی۔ ہمارے معاشرہ میں ایسے بوڑھے، جوانوں اور بڑی عمر کی خواتین کی بھی کمی نہیں، جنہوں نے زندگی میں قرآن مجید پڑھا ہی نہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ قرآن پاک کی تلاوت کریں کسی مولوی صاحب کے آگے زانوے ادب طئے کریں لیک اپنی بڑی عمر کے باعث شرما کر قرآن مجید پڑھنا سیکھنے سے گریز کرتے ہیں۔ ان کے ذہنوں میں یہ بات بیٹھ جاتی ہیکہ عمر کے اس حصہ میں وہ کسی مدرسہ یا مسجد کا رخ کریں گے تو لوگ کیا سمجھیں گے حالانکہ ایسا نہیں ہے۔ انسان مہد سے لیکر لحد تک تعلیم حاصل کرسکتا ہے۔ ہمارے پیارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد مبارک ہے ’’جو شخص علم کی جستجو میں کسی راہ کا مسافر ہوا اللہ تعالیٰ اس کیلئے جنت کی راہ آسان کردیتے ہیں‘‘۔ معلم انسانیت حضوراکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پڑھنے پڑھانے پر بہت زیادہ زور دیا ہے اور امت کو اس بات کا پیام دیا ہیکہ انسانیت کی عظمت کا اصل راز علم میں ہی پوشیدہ ہے۔ اللہ عزوجل نے حضرت انسان کو علم کے باعث ہی فرشتوں پر فوقیت دی اور اپنا خلیفہ مقرر کیا۔ جہاں تک بڑی عمر میں قرآن مجید کی تعلیم حاصل کرنے کا سوال ہے، اس میں شرمانے کی کوئی بات ہی نہیں ہے بلکہ یہ دراصل اللہ تعالیٰ کا اپنے بندوں پر احسان ہیکہ وہ عمر کے اس حصہ میں بھی انہیں قرآن مجید پڑھنے اور سیکھنے کا اعزاز عطا کررہا ہے۔ چنانچہ حضرت عثمان غنی ؓ سے روایت ہے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ’’تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے‘‘۔ بہرحال ادارہ سیاست نے لوگوں میں دینی تعلیم عام کرنے کی غرض سے کئی برسوں سے گرمائی کیمپس کا اہتمام کیا ہے۔ ہندوستان کی عظیم دینی درسگاہ جامعہ نظامیہ کے تعاون و اشتراک سے ہر سال دینی کلاسس کا اہتمام کرتا ہے۔ اب ادارہ سیاست اور المعہد الدینی العربی شاہ علی بنڈہ کے تعاون و اشتراک سے شہر کے مختلف مقامات پر شیخ الحدیث جامعہ نظامیہ و بانی المعہد الدینی العربی کی نگرانی میں ’’مختصر دینی معلوماتی کورسس‘‘ شروع کیا گیا ہے جس میں تلاوت قرآن کریم معہ تجوید (عملی مشق) ترجمہ و تفسیر قرآن، منتخب سورتیں، حفظ مختصر صورتیں و احادیث شریفہ دعائیں، فقہ (مسائل عبادات و معاملات) اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم و سیرت صحابہ ؓ و بزرگان دین کی معلوماتی کلاسیس لی جارہی ہیں۔ ان کلاسیس میں ہائی اسکول کے طلبہ، اساتذہ، تاجرین، ملازمین اور دیگر افراد شرکت کرسکتے ہیں۔ منتظمین نے خواتین و طالبات کیلئے علحدہ نظم کیا ہے۔ ان کلاسس کا ڈان ہائی اسکول ملک پیٹ، آئی کیو اسکول آف ایکسلنس ظفر روڈ بڑا بازار یاقوت پورہ، المعہد الدینی العربی شاہ علی بنڈہ، سینٹ سلمان ہائی اسکول حسن نگر، ایم اے آئیڈیل ہائی اسکول کشن باغ، عہد ہائی اسکول پونونگر ٹپہ چبوترہ میں شام 7 تا 9 بجے منعقد کی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ معہد البنات ٹولی چوکی ادتیہ نگر میں بھی ان کلاسیس کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے مسلمانوں میں اردو کے فروغ کے عصری تعلیمی شعبہ میں انہیں آگے بڑھانے کے ساتھ ساتھ دینی علوم سکھانے کیلئے خصوصی پراجکٹ شروع کئے ہیں۔ سب جانتے ہیں کہ ہمارا دینی مواد زیادہ تر اردو زبان میں ہے۔ ایسے میں انگریزی، تلگو میڈیم کے مسلم طلبہ کو اردو سکھانے کی خاطر اردو دانی کے 1.5 لاکھ یعنی دیڑھ لاکھ سی ڈیز مفت تقسیم کئے جاچکے ہیں۔ اس طرح لوگوں کو تجوید کے ساتھ قرآن مجید پڑھنے کی جانب راغب کرنے کیلئے تجوید کی ایک لاکھ 10 ہزار سی ڈیز کی مفت تقسیم عمل میں لائی گئی ہے۔ ساتھ ہی آؤ عربی سیکھیں کے زیرعنوان سی ڈیز کی تقسیم کا سلسلہ جاری ہے۔ اس طرح کی تاحال 80 ہزار سی ڈیز تقسیم کی گئی ہیں۔ انٹرنیٹ پر سیاست کی سائٹ پر ساڑھے چار لاکھ افراد نے تجوید سیکھی جبکہ اردو سیکھنے والوں کی تعداد 85 ہزار درج کی گئی۔ انٹرنیٹ پر سیاست کے عربی اسباق سے استفادہ کرنے والوں کی تعداد 35 ہزار کے ہندسے کو عبور کرچکی ہے۔ خوشی کی بات یہ ہیکہ ان سی ڈیز سے غیرمسلم اور غیر اردو داں مرد و خواتین بھی استفادہ کررہی ہیں۔