سیاست کی کوچنگ ، ایک اور فرزندِ ملت کا فوج کیلئے انتخاب

محمد فخر الدین کی کامیابی میں غربت رکاوٹ نہ بن سکی ، سرپرستی کے لیے جناب زاہد علی خاں سے اظہار تشکر
حیدرآباد ۔ 30 ۔ اپریل : ( محمد ریاض احمد) : بلند عزائم پختہ ارادے ڈسپلن سخت محنت و جستجو بڑے بزرگوں کی عزت اور چھوٹوں سے پیار ایسی خصوصیات ہیں جو انسان کو ترقی کی بلندیوں پر پہنچا دیتی ہیں ۔ ان خوبیوں کے حامل نوجوانوں کا خود ان کی منزل آگے بڑھ کر خیر مقدم کرتی ہے ۔ غریبی ان کی راہ میں حائل ہوسکتی ہے نہ ہی فرقہ پرستوں کا تعصب ان کے آگے بڑھتے قدموں میں کسی قسم کی رکاوٹ پیدا کرسکتا ہے ۔ قارئین آج ہم آپ کی ملاقات ایسے ہی ایک بلند حوصلہ نوجوان محمد فخر الدین سے کراتے ہیں انتہائی غریب خاندان سے تعلق رکھنے والے اس نوجوان نے سخت محنت اور تعلیم کے ذریعہ غربت کا مقابلہ کیا اور آج ہندوستانی فوج کے لیے اس کا انتخاب عمل میں آیا ہے ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ ادارہ سیاست کی جانب سے پولیس اور فوج میں بھرتی کے لیے جن نوجوانوں کو تھیوری اور فزیکل ٹریننگ دی گئی تھی ان میں محمد فخر الدین بھی موجود تھے ۔ انہوں نے آج اپنے استاذ جناب عبدالحفیظ ضیا کے ہمراہ دفتر سیاست پہنچ کر جناب زاہد علی خاں سے ملاقات کی اور ان سے اظہار تشکر کیا ۔ واضح رہے کہ زائد از نو برسوں سے ادارہ سیاست نے مسلم نوجوانوں کی پولیس اور فوج میں بھرتیوں کا بیڑا اٹھایا ہے ۔ اس کے بہتر نتائج بھی برآمد ہورہے ہیں ۔ اللہ تعالی نیتوں کو دیکھتے ہیں چنانچہ جناب زاہد علی خاں اور ادارہ سیاست کے خلوص نیت کے باعث ہی اب تک 850 سے زائد مسلم نوجوانوں کی پولیس اور بے شمار کی فوج میں بھرتیاں عمل میں آچکی ہیں ۔ محمد فخر الدین نے جو ممتاز کالج سے بی کام کرہے ہیں بتایا کہ گریجویشن کی تکمیل کے لیے ایک سال باقی رہ گیا ہے ۔ گورنمنٹ اقامتی اسکول سے سنگاریڈی سے انہوں نے ایس ایس سی میں امتیازی نشانات سے کامیابی حاصل کی ۔ انہیں 600 میں سے 502 نمبرات حاصل ہوئے تھے ۔ انٹرمیڈیٹ میں بھی انہوں نے شاندار مظاہرہ کیا اور اس دوران این سی سی تربیت حاصل کرنے کا بھی انہیں موقع ملا ۔ اکثر لوگ اپنی معاشی حالت اور ماضی کے بارے میں انکشاف سے گریز کرتے ہیں ۔ لیکن نیو امبیڈکر نگر عنبر پیٹ کے ساکن محمد جیلانی کے اس قابل فخر سپوت نے بڑے فخر سے بتایا کہ ان کے والد پیاز فروخت کرتے ہیں ۔ مشیرآباد علاقہ میں بنڈی پر پیاز رکھے وہ مختلف علاقوں میں پھرتے ہیں اس طرح یومیہ دو تین سو روپئے کی آمدنی ہوجاتی ہے ۔ جب کہ بڑے بھائی محمد اسمعیل بھی پیاز کے کاروبار سے وابستہ ہیں ۔ اپنے بڑے بھائی کے بارے میںمحمد فخر الدین نے بتایا کہ انہوں نے محنت کرتے ہوئے انہیں اور ان کے ایک اور بھائی محمد قدیر احمد کو تعلیم دلائی ۔ محمد اسمعیل کی کوششوں کا نتیجہ ہے کہ وہ اپنی تعلیم مکمل کرسکے ورنہ وہ تعلیم حاصل کرنے سے قاصر رہتے ۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ فخر الدین کے ایک اور بھائی ہوم گارڈ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ قدیر نے بھی ادارہ سیاست سے کوچنگ حاصل کی تھی ۔ فخر الدین کے مطابق سیاست کی کوچنگ کا انہیں اور دیگر نوجوانوں کو زبردست فائدہ ہوا ہے ۔ خاص طور پر جناب عبدالحفیظ ضیا جیسے استاذ کی تربیت نے ان کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ اس موقع پر جناب عبدالحفیظ نے بتایا کہ ان کے اس طالب علم نے اپنے والد کے کاروبار میں مدد کے ساتھ ساتھ تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رکھا ۔ اور فوج میں ان کی بھرتی دوسرے نوجوانوں کیلئے ایک مثبت پیام ہے ۔ محمد فخر الدین کے مطابق ماں باپ کی دعائیں کامیابی کی کلید ہوتی ہیں ۔ جن سے ماں باپ راضی ان سے رب راضی اور جن سے والدین ناراض ان سے رب بھی ناراض ہوجاتا ہے ۔ دوران گفتگو انہوں نے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور ادارہ سیاست کی ملی خدمات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ادارہ نے ان جیسے کم از کم ہزار نوجوانوں کی پولیس اور فوج میں بھرتی کو یقینی بنایا ہے ۔ اس دوران جناب عبدالحفیظ نے سیاست کوچنگ کیمپ کے نگران مرحوم سید حمید الدین کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ انہوں نے آخری سانس تک مسلم نوجوانوں کی کوچنگ پر توجہ مرکوز کی تھی ۔ آخر میں فخر الدین نے پر زور انداز میں یہ کہتے ہوئے ملت کے نوجوانوں سے کہا کہ وہ صحت مندانہ عادتیں اپنائے محنت و جستجو کے ذریعہ معاشرہ میں اپنا مقام بنائیں ۔ فخر الدین کے مطابق ہو لگن دل میں تو منزل کا پتہ ملتا ہے ۔۔