سیاست کی مدد، عبدالحفیظ کی محنت رنگ لائی

دو پاؤں ایک ہاتھ سے محروم ورنگل کے نوجوان نے ویلڈنگ کی دکان کھول لی، مصنوعی اعضا کی مدد کارآمد ثابت
حیدرآباد ۔ 11 اکٹوبر ۔ پروردگارعالم کی یہ شان ہیکہ وہ اپنے مخلوق کی خدمت کو پسند فرماتا ہے اور اللہ عزوجل کا شکر ہیکہ سرزمین دکن پر ایسی شخصیتوں کی کمی نہیں جنہوں نے اپنی زندگیاں مصیبت زدہ، پریشان حال لوگوں اور دکھی انسانیت کیلئے وقف کردی۔ روزنامہ سیاست کی 2 فبروری 2014ء کی اشاعت میں ورنگل کے موضع مرپیڈا کے ایک نوجوان محمد عبدالحفیظ کی دردناک کہانی شائع ہوئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ شادی سے عین ایک دن قبل ہی برقی شاک کی زد میں آنے سے وہ دونوں پاؤں اور ایک ہاتھ سے محروم ہوگیا ہے۔ مئی 2012ء کو پیش آئے اس دردناک حادثہ میں زرعی مزدور کی حیثیت سے کام کرنے والے تانڈومیاں اور علیمہ بیگم کے 28 سالہ بیٹے کی زندگی تباہ ہوگئی تو دوسری طرف علاج و معالجہ کے نتیجہ میں اس غریب خاندان پر لاکھوں روپئے کا قرض عائد ہوگیا۔ اس نوجوان کی مدد کیلئے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خان سب سے پہلے آگے بڑھے اور انہیں 50 ہزار روپئے حوالہ کیا۔ اس کے بعد قارئین سیاست کی مدد سے آج الحمدللہ محمد حفیظ نہ صرف چل پھر سکتا ہے بلکہ اب وہ ذریعہ معاش سے بھی جڑ گئے ہیں۔ الحمدللہ سیاست میں رپورٹ شائع ہوتے ہی محمد حفیظ کے اکاونٹس میں قارئین سیاست کی جانب سے مجموعی طور پر ساڑھے چار لاکھ (4,50,000) روپئے جمع ہوگئے تھے۔ اس رپورٹ کی اشاعت کے بعد ہیلپنگ ہینڈ فاونڈیشن حیدرآباد کے ذمہ داران نے مذکورہ نوجوان کو 2 مصنوعی پاؤں نصب کرنے کا اعلان کیا اور بعدازاں مذکورہ فاونڈیشن کے ذمہ داروں نے اپنی کوششوں کے ذریعہ محمد حفیظ کے جسم میں دو مصنوعی پاؤں لگانے میں کامیابی حاصل کرلی۔ اس مصنوعی پاؤں کو لگانے میں جملہ 1,50,000 کے مصارف عائد ہوئے۔ اس سلسلے میں ہیلپنگ فاونڈشین کے علاوہ ایک حیدرآبادی این آر آئیز احمد خان کا بھی اچھا خاصا تعاون اور دلچسپی شامل رہی۔ ان لوگوں نے محمد حفیظ کو ایک نئی زندگی دینے اور اسے اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے میں قابل ستائش اور قابل تقلید کارنامے انجام دیئے ہیں۔ اس موقع پر ہی فاونڈیشن کے ٹرسٹی مجتبی عسکری نے اسی وقت بتایا تھا کہ محمد عبدالحفیظ کو نہ صرف مصنوعی پاؤں لگائے جائیں گے بلکہ انہیں روزگار سے بھی لگایا جائے گا اور اب گذشتہ روز محمد عبدالحفیظ نے ورنگل ہائی وے پر تقریباً ایک لاکھ کے مصارف سے ویلڈنگ کی دکان قائم کی ہے جہاں ان کے ہاتھ کے نیچے مزید دو بچے بھی کام کرتے ہیں۔ محمد عبدالحفیظ نے بتایا کہ دکان کیلئے بطور اڈوانس 80 ہزار لگے جبکہ سازوسامان پر مزید 20 ہزار روپئے خرچ ہوئے۔ اسی طرح ایک لاکھ روپئے کے مصارف سے انہوں نے ویلڈنگ کی دکان قائم کی ہے۔ انہوں نے اپنی دکان کا نام New Engineering Works رکھا ہے جس کا گذشتہ روز جمعہ کی نماز کے بعد افتتاح عمل میں آیا۔ اس موقع پر محمد عبدالحفیظ نے ان تمام افراد کا دل کی گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے ان کی دامے درمے مدد کی اور انہیں چلنے پھرنے کے ساتھ ساتھ روزگار سے جڑنے کے قابل بنایا۔ انہوں نے کہا کہ اس کا اجر تو انہیں اللہ تبارک و تعالیٰ ہی عطا کرسکتا ہے۔ abuaimalazad@gmail.com