سیاست کی حوصلہ افزائی اور فیض عام ٹرسٹ کی امداد سے بیٹا ڈاکٹر بن گیا

پچپن سال تک راشن شاپ چلا کر بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلانے والے محمد حبیب الدین قادری کا اظہار خیال
حیدرآباد ۔ 27 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ٹاملناڈو کے علاقہ رامیشورم میں ایک اسکولی طالب علم اپنے تعلیمی مصارف یا پھر والد کی مدد کرنے کی خاطر اخبارات فروخت کررہا تھا اگرچہ وہ غریب تھا لیکن اس میں حصول علم کا شوق کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا ۔ اس غریب لیکن باحوصلہ لڑکے نے یہ تہیہ کرلیا تھا کہ زندگی میں وہ کام کرے گا جسے سارا ہندوستان بلکہ ساری دنیا یاد رکھے گی ۔ وہ ایک اچھا انسان بنے گا ۔ ایک ایسا انسان جو دوسروں کے لیے ایک مثال ہو ۔ وہ لڑکا اپنی دھن کا پکا تھا اس نے تعلیم کے ذریعہ غربت کا مقابلہ کیا اور پھر دنیا نے اسے ہندوستان کے ’ مرد مزائیل ‘ Missile Man کی حیثیت سے جانا رامیشورم کا یہ غریب لڑکا ہندوستان کے سب سے جلیل القدر عہدہ پر بھی فائز ہوا لیکن اس نے اپنے غربت کے دنوں اور کسمپرسی کی حالت میں گذارے گئے ایام کو کبھی فراموش نہیں کیا اور بڑے فخر سے دنیا کو بتایا کہ اس نے دور طالب علمی میں غربت کے مقابلہ کے لیے اخبارات فروخت کئے ۔ یعنی ہاکر کی حیثیت سے کام کیا ۔ قارئین آپ جان گئے ہوں گے کہ ہم کس شخصیت کی بات کررہے ہیں ۔ ہم بات کررہے ہیں ہندوستان کے گیارہویں صدر جمہوریہ ڈاکٹر ابوالفاخر زین العابدین عبدالکلام المعروف اے پی جے عبدالکلام کی جنہوں نے 1974 اور 1998 میں کئے گئے جوہری تجربات میں اہم رول ادا کیا ہے ۔ ہندوستان میں بالسٹک مزائیلوں اور لاونچ وہیکلس ٹکنالوجی کے فروغ میں ڈاکٹر کلام کے کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ۔ بہر حال ہمارے معاشرہ میں ڈاکٹر کلام جیسے بہت کم لوگ ہیں جو اپنے ماضی کو فراموش نہیں کرتے ۔ ان ہی میں ڈاکٹر تصدق حسین ایم بی بی ایس ایم ڈی ایف آر سی ایس لندن شامل ہیں جو 2004 سے برطانیہ میں مقیم ہیں اور وہاں حکومت برطانیہ کے ہاسپٹل میں خدمت انجام دے رہے ہیں ۔ ڈاکٹر تصدق حسین کے والد محمد حبیب الدین نے آصف نگر میں تقریبا 55 سال تک راشن شاپ چلائی لیکن اپنے بچوں کی تعلیم پر خصوصی توجہ مرکوز کی ۔ انہوں نے اپنے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھی ۔ چنانچہ ایک بیٹے یعنی تصدق حسین نے ایم بی بی ایس ایم ڈی کیا دوسرے بیٹے نے ایم سی اے کیا اور برطانیہ میں تعلیم حاصل کی تیسرے فرزند آئی ٹی انجینئر ہیں اور جدہ میں برسر خدمت ہے ۔ محمد حبیب الدین قادری اور ان کے فرزند ڈاکٹر تصدق حسین کا روزنامہ سیاست اور فیض عام ٹرسٹ سے گہرا تعلق رہا ہے ۔ 90 کے دہے میں ایمسیٹ کوالیفائی ہونے کے بعد انہیں دکن میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی فری سیٹ حاصل ہوئی لیکن اس وقت بھی تصدق حسین کو فیس کی ادائیگی کے لیے رقم کی سخت ضرورت پڑ گئی تب انہوں نے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین سے ربط پیدا کرتے ہوئے مدد کی اپیل کی ۔ نتیجہ میں فیض عام ٹرسٹ نے اس ہونہار طالب علم کو تین اقساط میں 30 ہزار روپئے کی رقمی امداد فراہم کی ۔ ایم بی بی ایس میں اعلیٰ نمبرات سے کامیابی ( فرسٹ ایر میں انہیں گولڈ میڈل عطا کیا گیا ) اور پھر برطانیہ میں ایم ایس و بہترین ملازمت کے باوجود انہوں نے کبھی سیاست اور فیض عام کو فراموش نہیں کیا ۔ سب سے اچھی بات یہ رہی کہ ڈاکٹر تصدق حسین نے فیض عام ٹرسٹ سے جو قرض حاصل کیا اسے واپس بھی کیا ۔ محمد حبیب الدین قادری نے جو اپنے برادر نسبتی مرزا فرید بیگ کے ہمراہ دفتر سیاست پہنچے تھے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور سکریٹری فیض عام ٹرسٹ افتخار حسین کی ملت کے تئیں خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ ان شخصیتوں نے ہر ضرورت مند ہونہار طالب علم کی مدد کی ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وہ اور ان کی اہلیہ ذکیہ بیگم سیاست اور فیض عام ٹرسٹ کے ذمہ داروں کے لیے دعا گو رہتے ہیں ۔۔