سیاست کپڑا بینک کے لیے کینڈا سے کپڑوں کے 60 ہزار جوڑوں کا عطیہ

رضاکارانہ تنظیم فی سبیل اللہ کا مثالی اقدام ، اضلاع کے علاوہ شہر کے دوسرے علاقوں میں بھی کپڑا بینک قائم کرنے کا منصوبہ
حیدرآباد ۔ 25 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : خلوص نیت کے ساتھ اور اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی رضا کے لیے جو کام کیا جاتا ہے اس میں برکت ہی برکت ہوتی ہے اور ایسے نیک کام کرنے والوں کے ساتھ ہمیشہ اللہ تعالی کی مدد شامل رہتی ہے ۔ نتیجہ میں کامیابی و کامرانی ان کے قدم چومتی ہے ۔ قارئین ، ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور ان کے رفقاء نے بلالحاظ مذہب و ملت غریبوں ، بیماروں ، بے چاروں ، بے کسوں ، مجبوروں قیدیوں اور فرقہ پرستوں کے ستائے ہوئے مظلومین کی مدد کے لیے جو بھی کام شروع کیا اسے ضرور کامیابی حاصل ہوگئی ۔ اس کی تازہ ترین مثال کپڑا بینک ہے ۔ سیاست ملت فنڈ ، فیض عام ٹرسٹ اور ہیلپنگ ہینڈ کی جانب سے شروع کردہ اس کپڑا بینک کے لیے اب کینڈا سے بھی ملبوسات کے عطیات بھیجے جانے لگے ہیں ۔ چنانچہ کینڈا میں فلاحی و خیراتی خدمات انجام دینے والی تنظیم فی سبیل اللہ نے سیاست ملت فنڈ فیض عام ٹرسٹ اور ہیلپنگ ہینڈ کے زیر اہتمام چلائے جارہے کپڑا بینکوں کے لیے ٹورنٹو کینڈا سے ملبوسات کے 50 تا 60 ہزار جوڑے روانہ کئے چنانچہ عابد علی خاں آئی ہاسپٹل دارالشفاء میں واقع کپڑا بینک میں کل کپڑوں کے کارٹونس سے لدی 8 لاریاں پہنچ گئیں ۔ ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے کینڈا سے بھیجے گئے ان کارٹونس کا جائزہ لیا ۔ واضح رہے کہ جناب عزیز حسین کینڈا کی رضاکارانہ تنظیم فی سبیل اللہ کے سرپرست اور محترمہ فوزیہ حسین اس کی سربراہ ہیں ۔ جب کہ حیدرآباد میں ان دونوں کو فی سبیل اللہ تنظیم کی نائب صدر ڈاکٹر یاسمین فاطمہ نے متعارف کروایا تھا ۔ ڈاکٹر یاسمین حیدرآبادی نژاد کینڈین ڈاکٹر ہیں ۔ آپ کو بتادیں کہ سیاست ملت فنڈ ، فیض عام ٹرسٹ اور ہیلپنگ ہینڈ شہر کے تین مقامات دارالشفاء ، مولا علی اور قاسم نگر میں بڑی کامیابی سے کپڑا بینکس چلا رہے ہیں ۔ اس کار خیر میں ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں کو سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین اور ہیلپنگ ہینڈ کے سربراہ ڈاکٹر شوکت علی مرزا کا بھر پور تعاون حاصل ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ جنوری میں فی سبیل اللہ نے کپڑا بینک کے لیے کینڈا سے کپڑوں کے 20 ہزار جوڑے روانہ کئے تھے صرف دارالشفاء میں واقع کپڑا بینک کے ذریعہ یومیہ 80 تا 100 غرباء میں کپڑوں کی تقسیم عمل میں آتی ہے ۔ اس مرتبہ جو 50 تا 60 ہزار کپڑوں کے جوڑے روانہ کئے گئے ان میں مردانہ ، زنانہ ، اور بچکانہ ملبوسات کے علاوہ بچوں کے کھلونے بھی شامل ہیں ۔ جناب افتحار حسین اور ڈاکٹر شوکت علی مرزا کے مطابق شہر کے مختلف علاقوں کی نشاندہی کر کے مزید کپڑا بینکس قائم کرنے کا منصوبہ ہے ۔ جہاں تک سیاست ملت فنڈ اور مذکورہ دونوں تنظیموں کا سوال ہے ۔ بہار کے سیلاب متاثرین ، کشمیر کے سیلاب کے تباہ حال عوام میں بالترتیب 9 ہزار اور 25 ہزار کپڑوں کے جوڑے تقسیم کئے گئے ۔ اس طرح یہ کپڑا بینکس نہ صرف تلنگانہ بلکہ ملک کے دوسرے علاقوں میں بھی اپنی سرگرمیوں کو وسعت دے رہے ہیں ۔ کپڑا بینک میں دلہنوں کے کپڑے ( لباس عروسی ) اور دولہوں کے لیے شیروانیاں بھی موجود ہیں ۔ بہر حال یہ کپڑا بینکس غریب خاندانوں کے لیے ایک نعمت غیر مترقبہ ثابت ہورہے ہیں ۔۔