’’نکاح کو آسان بناؤ، مسلمان اپنی پہچان بناؤ‘‘ مہم کا خیرمقدم، صدر فورم جناب عابد صدیقی و دیگر کا خطاب
حیدرآباد 22 جون (دکن نیوز) مسلم لڑکوں و لڑکیوں کی شادیوں کے سلسلہ میں آج دارالامن فنکشن ہال (مہدی پٹنم) میں منعقدہ 32 ویں دوبدو ملاقات پروگرام میں 3000 سے زائد والدین و سرپرستوں نے اپنی پسند کے رشتوں کا انتخاب کیا اور باہمی مشاورت کے ذریعہ بے شمار رشتے طے کئے۔ آج کے پروگرام میں لڑکوں کے 161 اور لڑکیوں کے 283 نئے رجسٹریشن کروائے گئے۔ اس کے علاوہ پہلے سے رجسٹرڈ شدہ رشتے و پیامات بھی ملاحظہ کے لئے رکھے گئے تھے۔ اس موقع پر منعقدہ جلسہ کی صدارت جناب عابد صدیقی صدر ایم ڈی ایف نے کی۔ اُنھوں نے سیاست و ایم ڈی ایف کی جانب سے برادران اسلام سے اپیل کی کہ وہ شادیوں میں سادگی کو اختیار کریں اور اسراف و فضول خرچی، بے جا رسومات سے گریز کریں۔ اُنھوں نے والدین و سرپرستوں کے لئے ایک نعرہ کا اعلان کیا۔ ’’نکاح کو آسان بناؤ، مسلمان، اپنی پہچان بناؤ‘‘ جس کا شرکاء نے تالیوں کی گونج میں خیرمقدم کیا۔ اُنھوں نے کہاکہ حضور اکرم ﷺ کا ارشاد مبارکہ ہے جو شادی کم سے کم خرچ میں ہو اُس پر اللہ کی رحمتیں و برکتیں نازل ہوتی ہیں۔ آج کے حالات میں ضرورت اس بات کی ہے کہ معاشی بربادی سے بچنے کے لئے شادیوں کے اخراجات میں غیرمعمولی کمی کریں۔ اُنھوں نے اس موقع پر ریاستی وقف بورڈ کے حکام سے مطالبہ کیاکہ وہ شادیوں کی تقاریب کے لئے یہ احکام جاری کریں کہ رات 9 بجے کے بعد قاضی صاحبان کوئی نکاح نہیں پڑھائیں گے۔ اس طرح کے احکام سے تقاریب میں ہونے والی بے راہ روی اور دلہا دلہن کی غیر ذمہ داری اور بے حسی کو ختم کرنے میں مدد ملے گی۔ اُنھوں نے حکومت سے بھی مطالبہ کیاکہ وہ اس معاملہ میں مفاد عامہ کے پیش نظر مداخلت کریں۔ اُس وقت تک اس صورتحال میں تبدیلی لانا مشکل امر ہے۔ جناب عابد صدیقی نے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ رشتوں کے انتخاب میں اسلامی معیارات کو بنیاد بنائیں اور ایسے لڑکے و لڑکیوں کا انتخاب کریں جو سیرت و کردار میں بہتر ہو۔ دولت اور حسن، خوشگوار ازدواجی زندگی کی ضمانت نہیں ہے۔ اُنھوں نے اس موقع پر جناب ایم اے شکور سابق کونسلر کی مذہبی، تعلیمی و سماجی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے تعاون و اشتراک پر اظہار کیا۔ جناب ایم اے شکور مہمان خصوصی نے کہاکہ اللہ اور رسول ﷺ کے احکام کی خلاف ورزی مسلم معاشرے کا مزاج بنتا جارہا ہے جس کے نتائج انتہائی بھیانک ہورہے ہیں۔ شادیوں کے کچھ ہی عرصہ بعد خلع و طلاق کے واقعات ہمارے معاشرے میں عام ہوتے جارہے ہیں۔ مہیلا کورٹس میں ہزاروں مقدمات زیرتصفیہ ہیں۔ اس سے نہ صرف لڑکا و لڑکی بلکہ دونوں خاندان بھی ذہنی اذیت کا شکار ہیں۔ اُنھوں نے ادارہ سیاست و ایم ڈی ایف کی اس نمایاں و غیرمعمولی خدمات کی ستائش کرتے ہوئے کہاکہ بے لوث خدمات کا اجر اللہ کے پاس بہت زیادہ ہے اور انشاء اللہ اس خدمات کے ذریعہ مسلم معاشرہ میں سدھار آئے گا۔ جناب محمد خواجہ معین الدین جنرل سکریٹری نے ابتداء میں میناریٹیز ڈیولپمنٹ فورم کی کوششوں اور سرگرمیوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہاکہ دوبدو ملاقات کے ذریعہ اب تک 4000 سے زائد شادیاں انجام پاچکی ہیں۔ اور یہ کام شہر سے نکل تلنگانہ کے دیگر اضلاع میں پھیلتے جارہا ہے۔ قاری محمد خواجہ معین الدین کی تلاوت کلام پاک سے جلسہ کا آغاز ہوا۔ ڈاکٹر ایوب حیدری نے بارگاہ رسالت میں نعت سنائی۔ مسرس جناب اقبال احمد خان، ایم اے قدیر (نائب صدور)، میر انور الدین اور جناب احمد صدیقی مکیش شہ نشین پر موجود تھے۔ محترمہ خدیجہ سلطانہ، وحیدہ خاتون، کوثر جہاں، ریحانہ نواز، عابدہ بیگم، محمد سمیع الدین، سید ناظم الدین، ڈاکٹر دردانہ، صالح بن عبداللہ باحاذق، سید اصغر حسین، نثار احمد بیگ ایڈوکیٹ، ضیاء الرشید، محمد نصراللہ خان پبلسٹی سکریٹری اور دوسروں نے انتظامات کی نگرانی کی۔ محترمہ لطیف النساء، رئیس النساء، تسکین، امتیاز ترنم، محبوب خاتون اور دیگر نے کونسلنگ کے فرائض انجام دیئے۔ 20 سے زائد والنٹرس نے رشتوں کے انتخاب کے سلسلہ میں والدین و سرپرستوں کی رہبری و رہنمائی کی۔ دوبدو ملاقات پروگرام میں جناب اکبر قدیر (پاکستان)، قاری سابق ڈی ایس پی بنگلور، جناب خواجہ کمال الدین (شکاگو)، جناب زاہد محمود صدیقی (سعودی ایرلائنز)، محمد عبدالمجید خان، محمد داؤد کے علاوہ کئی معزز شخصیات نے شرکت کی اور جناب ظہیرالدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر روزنامہ سیاست و جناب عابد صدیقی صدر ایم ڈی ایف کو اس کامیاب پروگرام کے انعقاد پر مبارکباد پیش کی۔ جناب محمد عبدالصبور، جناب محمد عبدالکبیر (مالکین دارالامن فنکشن ہال) نے پروگرام کی کامیابی کے لئے بھرپور تعاون کیا۔ جناب زاہد فاروقی انچارج کمپیوٹر سیکشن نے کمپیوٹرس کی مدد سے اپنی ٹیم کے ہمراہ والدین و سرپرستوں کو بائیو ڈاٹاس اور فوٹوز کا مشاہدہ کروایا۔ دوبدو ملاقات پروگرام میں آج پہلی مرتبہ اسکرین پر لڑکوں کے فوٹوز و بائیو ڈاٹاس دکھائی دیئے جسے کافی پسند کیا گیا۔ عقدثانی کے کاؤنٹر پر زبردست ہجوم دیکھا گیا اور 7 رشتے برسر موقع طے پائے۔