’’بالآخر انصاف کیا گیا‘‘گجرات کے سابق آئی پی ایس افسر کا ردعمل
ممبئی ۔ یکم اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت نے گجرات کے ایک سابق آئی پی ایس افسر ڈی جی ونزارا اور راجستھان کیڈر کے آئی پی ایس افسر دنیش ایم این کو سہراب الدین شیخ اور تلسی رام پرجاپتی کے مبینہ فرضی انکاؤنٹرس کے مقدمات میں بری کردیا۔ خصوصی عدالت کے جج سنیل کمار جے شرما نے ونزارا اور دنیش کو مقدمہ سے بری کیا۔ ڈی جی رتبہ کے عہدیدار ونزارا کو گینگسٹر سہراب الدین شیخ کے مبینہ فرضی انکاؤنٹر کے ضمن میں 24 اپریل 2007 ء کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گجرات پولیس کا دعویٰ تھا کہ سہراب کے پاکستان میں سرگرم دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے روابط تھے۔ عدالتی احکام پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ونزارا نے کہاکہ ’’بالآخر انصاف کیا گیا ہے‘‘۔ سہراب الدین شیخ اور اس کی بیوی کوثر بی کا حیدرآباد سے مہاراشٹرا کے سانگلی کو روانگی کے دوران گجرات کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ نے مبینہ طور پر اغواء کرلیا تھا۔ سہراب کو نومبر 2005 ء میں گاندھی نگر کے قریب ایک مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا گیا تھا۔ جس کے بعد سے اس کی بیوی لاپتہ ہے اور باور کیا جاتا ہے کہ وہ بھی مار دی گئی ہے۔ تلسی رام پرجاپتی نے نہ صرف گینگسٹر سہراب کا دوست تھا بلکہ اس انکاؤنٹر کا چشم دید گواہ بھی تھا جس کو ڈسمبر 2006 ء کے دوران گجرات کے ضلع بناس کانٹھا کے چھپری گاؤں میں پولیس نے ایک مبینہ انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا تھا۔ سہراب الدین کی ہلاکت کا مقدمہ منصفانہ سماعت کے لئے سی بی آئی کی درخواست پر ستمبر 2012 ء میں ممبئی کو منتقل کیا گیا تھا۔
سہراب اور پرجاپتی مبینہ فرضی انکاؤنٹر کے تمام مقدمات کو سپریم کورٹ نے 2013 ء میں یکجا کردیا تھا۔
جاسوسوں کو فنڈز کیلئے آئی ایس آئی کے نئے طریقہ کار کی اطلاع نہیں : حکومت
نئی دہلی ۔ یکم اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا کو آج مطلع کیا گیا کہ ملک میں خفیہ رازداری اور حکمت عملی کی اطلاعات جمع کرنے والے جاسوسوں کو پاکستان کے جاسوسی ادارہ آئی ایس آئی کی طرف سے فنڈز فراہم کرنے سے متعلق مبینہ نئے طریقہ کار کے بارے میں حکومت کے پاس کوئی باوثوق اور قابل اعتبار اطلاعات نہیں ہیں۔ مملکتی وزیر اُمور داخلہ ہنس راج گنگا رام اہیر نے کہاکہ حکومت راجستھان سے موصولہ اطلاعات کے مطابق اس ریاست کے ہند ۔ پاک سرحد سے متصلہ اضلاع بارمیر، جسلمیر اور سری گنگا نگر میں 2015 ء سے 28 جولائی 2017 ء تک جاسوسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر 11 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
تاہم جاسوسوں کو آئی ایس آئی کی طرف سے فنڈز کی فراہمی کے طریقہ کار کے بارے میں دیوجی ایم پٹیل کے ایک سوال پر اہیر نے جواب دیا کہ اس ضمن میں واضح اور باوثوق اطلاعات نہیں ہیں‘‘۔