سہراب فرضی انکاؤنٹر ‘ راجستھان کے وزیر داخلہ بری

ممبئی 26 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) سی بی آئی کی ایک خصوصی عدالت نے آج بی جے پی لیڈر و راجستھان کے وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریہ کے علاوہ ماربل کے تاجر ومل پٹنی کو سہراب الدین شیخ اور تلسی رام پرجا پتی فرضی انکاؤنٹر کیس سے بری کردیا ہے اور کہا کہ ان کے خلاف مناسب ثبوت و شواہد دستیاب نہیں ہیں۔ سی بی آئی کے خصوصی جج ایم بی گوساوی نے دونوں ملزمین کو بری کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف مقدمہ کو آگے بڑھانے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ کے بعد مسٹر کٹاریہ بی جے پی کے دوسرے بڑے لیڈر ہیں جن کے خلاف دو مقدمات میں چارچ شیٹ پیش کی گئی تھی تاہم عدالتوں سے راحت ملنے کے بعد ان کے خلاف مقدمات کو آگے نہیں بڑھایا جاسکا ہے ۔ امیت شاہ اس وقت گجرات کے منسٹر آف اسٹیٹ داخلہ تھے جب سہراب الدین شیخ اور تلسی رام پرجاپتی کو فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا گیا تھا ۔ امیت شاہ کو گذشتہ سال 30 ڈسمبر کو اس مقدمہ سے برات مل گئی تھی ۔ سی بی آئی چارچ شیٹ کے مطابق سہراب الدین شیخ راجستھان میں جبری وصولی کے ایک ریاکٹ کے سلسلہ میں مطلوب تھا ۔

اس نے ماربل کے تاجر ومل پٹنی سے 24 کروڑ روپئے جبرا طلب کئے تھے ۔ پٹنی نے یہ معاملہ گلاب چند کٹاریہ سے رجوع کیا تھا ۔ کہا گیا تھا کہ کٹاریہ نے اس مسئلہ کو امیت شاہ سے رجوع کیا تھا جنہوں نے گجرات پولیس کی مدد سے یہ ساری سازش رچی تھی ۔چارچ شیٹ میں کہا گیا تھاگیا تھا کہ راجستھان کے سابق وزیر کٹاریہ امیت شاہ اور ومل پٹنی کے مابین رابطہ کا کام کر رہے تھے ۔ تاہم خصوصی جج نے دونوں کو بری کرتے ہوئے کہا کہ پٹنی اور کٹاریہ کے مابین روابط کا بھی کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ ججس گوساوی نے کہا کہ کٹاریہ کے اس انکاؤنٹر کے سلسلہ میں امیت شاہ سے ملاقات کا کوئی ثبوت نہیں ہے ۔ جج نے کہا کہ سی بی آئی کیلئے پٹنی اور کٹاریہ کے خلاف سازش اور قتل کا مقدمہ چلانے کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ جج نے کہا کہ سی بی آئی نے اس مقدمہ کے اندراج کیلئے جن افراد کے بیانات کو بنیاد بنایا ہے وہ صرف سنی سنائی پر مبنی ہیں اور ان پر انحصار نہیں کیا جاسکتا ۔ سہراب الدین کو گاندھی نگر کے قریبو ایک فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کردیا گیا تھا ۔ یہ فرضی انکاؤنٹر 2005 میں پیش آیا تھا ۔