سہارنپور فساد کا وزراء نے لیا جائزہ

لکھنو ۔ 4 ۔ اگست ۔ (سیاست ڈاٹ کام) سہارنپور میں ایک قدیم مسجد جو ریلوے لائن ڈاک بنگلے کے راستے میں ا یک گردوارہ کے نزدیک ہے جس کا اندراج یو پی سنٹرل وقف بورڈ کے رجسٹرڈ 30 میں 1887 ء کے ریکارڈ میں بطور مسجد کے درج ہے۔ اس اراضی کی مسجد پر اب سہارنپور کے گوردوارہ پربندھک کمیٹی کے ذمہ داروں نے غیر قانونی طریقہ سے قبصہ کر کے وہاں گردوارہ کی توسیع کا کام شروع کردیا تھا جس پر 26 جولائی کو مسلمانوں اور سکھ فرقہ میں زبردست جھگڑا ہوا اور تقریباً تین افراد ہلاک ہوئے ۔ تین روز تک پوری سختی کے ساتھ کرفیو لگایا گیا ۔ وہاں کے حالات کا جائزہ لینے کیلئے وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے ا پنی وزارتی کونسل کے سینئر وزیر شیوپال یادو کی قیادت میں پانچ وزراء پر مشتمل ایک کمیٹی کو صورتحال کا جائزہ لینے اور آج ہی اس کی رپورٹ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کو سونپنے کیلئے بھیجا ۔ اکھلیش یادو کی قیادت میں وزراء کی کمیٹی نے آج جائے واردات کا معائنہ کیا اور فریقین سے گفتگو کی ۔ سرکاری ، ریونیو ریکارڈ دیکھے، فسادیوں سے نمٹنے میں پولیس اور انتظامیہ کو اتنا وقت کیسے لگا اور فسادیوں کے خلاف ابھی تک پوری سخت کارروائی کیوں نہیں ہوئی ۔ ان امور پر شیوپال یادو وغیرہ نے افسران سے گفتگو کی ۔