سکندرآباد کنٹونمنٹ بورڈ علاقہ میں سیلاب جیسی صورتحال سے عوام متاثر

جھیلوں سے پانی کے اخراج اور گھروں میں پانی داخل ہونے پر مکینوں کا تخلیہ
حیدرآباد ۔24 ستمبر (ایجنسیز) سکندرآباد کنٹونمنٹ میں دو صدی قدیم ذخائر آب، حشمت پیٹ جھیل اور رامناکنٹہ جھیل کے قریب نشیبی علاقوں میں رہنے والے تقریباً دو ہزار خاندانوں نے شدید بارش کے باعث ان کے مکانات میں پانی داخل ہونے کے بعد جمعہ کی صبح ان کے گھروں سے چلے گئے۔ یہ دونوں جھیلیں کنٹونمنٹ میں بوئن پلی علاقہ میں واقع ہیں۔ تین دن کی مسلسل بارش کے بعد حشمت پیٹ جھیل کے کناروں سے صبح 5 بجے پانی کا اخراج شروع ہوا اور زائد از پانی سڑکوں پر جمع ہوا جس سے اس علاقہ میں سڑکیں زیرآب ہوگئیں۔ پانی حشمت پیٹ جھیل سے متصل ایک رہائشی علاقہ، انجیا کالونی میں صبح کی ابتدائی ساعتوں میںاس وقت سیلاب کی طرح آ گیا جبکہ لوگ محوخواب تھے۔ اس کے فوری بعد سکندرآباد کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے مامور کی گئی ایک کوئیک ریسپانس ٹیم نے مقامی افراد کو چوکس کردیا۔ پانی دیگر نشیبی علاقوں بشمول SAIL کالونی، بنک کالونی اور اکریساٹ کالونی میں بھی داخل ہوگیا اور سیلاب کی شکل اختیار کر گیا۔ انجیا کالونی میں رہنے والے ایک شخص کے رامیا نے بتایا کہ ’’جب کوئیک ریسپانس ٹیم نے ہمیں چوکس کیا تو ہم باہر گئے اور دیکھا کے سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا ہے اور اس کی سطح میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس کے دس منٹ بعد پانی ہمارے مکانات میں تیزی سے داخل ہونا شروع ہوگیا‘‘۔ ایک اور مقامی شخص جوزف نے کہا کہ الوال ۔ بان چیرو نالہ سے خطرناک سیویج کے بہاؤ کے بعد صبح میں الوال پولیس نے سائی ساگرینکلیو، ترملگیری میں ٹریفک کو روک دیا تھا۔ رامنا کنٹہ جھیل کے قریب کالونیوں میں رہنے والے لوگ بھی ڈر گئے ہیں اور وہ زندگی کو خطرہ محسوس کررہے ہیں۔ ایس سی بی اتھاریٹیز نے بعد میں ایک متوازی نالہ کی کھدائی کی اور زائد پانی کو مین ہولس میں چھوڑا گیا۔ رامناکنٹہ جھیل میں سیلاب سے سوجنیا کالونی، سیتارام پور، سندرئیا نگر اور دیگر علاقے متاثر ہوئے۔