سکندرآباد پریڈگراونڈ پر پرچم کشائی کا مطالبہ ، کشن ریڈی

قلعہ گولکنڈہ قومی یادگار ، اعتراض کا جواز نہیں ، تاریخ داں سجاد ساجد
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اگست : ( ایجنسیز ) : قلعہ گولکنڈہ پر یوم آزادی کے موقع پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے پرچم کشائی کے فیصلے کو ایک نئے تنازعہ کا موڑ دیتے ہوئے بی جے پی نے اس فیصلے پر سوالیہ نشان اٹھایا ہے ۔ صدر بی جے پی تلنگانہ جی کشن ریڈی نے قلعہ گولکنڈہ کو ایسا مقام قرار دیا جہاں سے نظام کے دور حکومت میں رضاکاروں نے تلنگانہ عوام پر ظلم ڈھایا ۔ انہوں نے چیف منسٹر سے جاننا چاہا کہ انہوں ( چیف منسٹر ) نے سلطنت گولکنڈہ کے صدر مقام دسویں صدی کے قلعہ کو یوم آزادی تقریب کے لیے چنا ہے ۔ بی جے پی قائد نے یوم آزادی تقاریب کے سکندرآباد پریڈ گراونڈ پر انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے اس مقام کو یوم آزادی کے لیے ایک روایتی مقام قرار دیا ۔ کشن ریڈی نے اس سے قبل ٹینس اسٹار کو تلنگانہ کا برانڈ ایمبسیڈر بنائے جانے کے کے سی آر کے فیصلے کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ثانیہ کی پاکستانی کرکٹر شعیب ملک سے شادی پر اعتراض جتایا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ کن بنیادوں پر یوم آزادی تقریب کے مقام کو تبدیل کیا گیا جب کہ یوم آزادی کے سی آر کے خاندان کا معاملہ نہیں بلکہ ایک قومی تہوار ہے ۔ بی جے پی قائد نے کہا کہ اگر ریاستی حکومت قلعہ گولکنڈہ پر پرچم کشائی تقریب پر بضد ہے تب 17 ستمبر کو جب کہ نظام حکمراں نے ہندوستانی فوج کے روبرو سپردگی اختیار کی تھی کے دن قلعہ پر سرکاری تقریب کا انعقاد عمل میں لائیں ۔ دریں اثناء مشہور تاریخ داں سجاد ساجد نے صحافت کو بتایا کہ قلعہ گولکنڈہ پر پرچم کشائی کو لے کر کوئی تنازعہ پیدا کرنے کی چنداں ضرورت نہیں ہے کیوں کہ گولکنڈہ قلعہ کو قومی یادگار قرار دے دیا گیا ہے ۔ انہوں نے قلعہ گولکنڈہ کو لال قلعہ کی طرح قومی یادگار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر لال قلعہ پر پرچم کشائی کی جاسکتی ہے تب قلعہ گولکنڈہ پر کیوں نہیں کی جاسکتی جب کہ ان قومی یادگاروں سے کوئی مذہبی جذبات وابستہ نہیں ہیں ۔۔