نتائج پر ٹی آر ایس فکرمند، بی جے پی کی دو نشستوں پر نظر یں
حیدرآباد ۔ 22۔ مئی (سیاست نیوز) اب جبکہ لوک سبھا نتائج کو صرف چند گھنٹے باقی ہیں تلنگانہ میں برسر اقتدار ٹی آر ایس اور اپوزیشن کانگریس و بی جے پی نے چند نشستوں پر اپنی دعویداری کو مستحکم کردیا ہے ۔ اگزٹ پول کے بعد ٹی آر ایس پارٹی میں جن لوک سبھا حلقوں میں پارٹی کی کامیابی کے بارے میں اندیشوں کا اظہار کیا جارہا ہے ، ان میں سکندرآباد ، ملکاجگیری اور چیوڑلہ لوک سبھا حلقے شامل ہیں۔ اگزٹ پول میں تلنگانہ میں ٹی آر ایس کو 10 نشستوں کی پیش قیاسی کی گئی ۔ زیادہ تر نیوز چیانلس کا اگزٹ پول ٹی آر ایس کو 10 نشستوں کے حق میں رہا۔ اگزٹ پول کے بعد برسر اقتدار پارٹی کے قائدین کو مذکورہ تین حلقوں کے بارے میں فکر مند دیکھا گیا ہے ۔ صدر ٹی آر ایس کے سی آر اور کارگزار صدر کے ٹی راما راؤ ابتداء سے 16 نشستوں پر کامیابی کا دعویٰ کر رہے ہیں لیکن اگزٹ پول کے نتائج نے اس دعویٰ کو متزلزل کردیا ہے ۔ قومی سطح پر دوبارہ بی جے پی کے برسر اقتدار آنے کی پیش قیاسی کے بعد سکندرآباد اور ملکاجگیری حلقوں کے بارے میں بی جے پی نے اپنی امیدوں کو مزید مستحکم کرلیا ہے ۔ انہیں یقین ہے کہ دونوں حلقوں میں پارٹی کامیاب حاصل کرے گی ۔ ان دونوں حلقوں میں بی جے پی نے اپنے حریفوں کو سخت مقابلہ دیا ہے۔ اس طرح سکندرآباد اور ملکاجگیری پر تینوں جماعتوں کی دعویداری یکساں طورپر دیکھی جا رہی ہے ۔ سکندرآباد میں ریاستی وزیر سرینواس یادو کے فرزند کو ٹکٹ دیا گیا جبکہ ملکاجگیری سے دوسرے ریاستی وزیر ملا ریڈی کے داماد ٹی آر ایس امیدوار ہیں۔ ان دونوں نے اپنے فرزند اور داماد کو کامیاب بنانے کیلئے کوئی کسر باقی نہیں رکھی ۔ تاہم ٹی آر ایس حلقوں میں اس بات پر ناراضگی ہے کہ دونوں وزراء کے رشتہ داروں کو ٹکٹ دیا گیا ۔ کانگریس پارٹی ملکاجگیری اور چیوڑلہ حلقوں میں کامیابی کے بارے میں پرامید ہے۔ ملکاجگیری سے ریونت ریڈی اور چیوڑلہ سے وشویشور ریڈی مقابلہ کر رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ اگزٹ پول نتائج کے بعد تینوں لوک سبھا حلقوں کے نتائج پر تینوں پارٹیوں کی توجہ مرکوز ہوچکی ہیں اور سیاسی حلقوں میں مختلف پیش قیاسیاں کی جارہی ہیں۔