سکریٹریٹ میں میڈیا پر تحدیدات کی سخت مذمت

چیف منسٹر کا اقدام آزادی صحافت پر حملہ کے مترادف : سابق ایم پی پونم پربھاکر کا بیان
حیدرآباد /24 فروری (سیاست نیوز) کانگریس کے سابق رکن پارلیمنٹ پونم پربھاکر نے سکریٹریٹ میں میڈیا پر عائد کردہ تحدیدات کی سخت مذمت کی۔ آج یہاں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ صحافت جمہوریت کا چوتھا ستون ہے۔ حکومت کی غفلت، لاپرواہی، اسکامس اور سماجی مسائل پر روشنی ڈالنا میڈیا کی ذمہ داری ہے، جس کو وہ بخوبی نبھا رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ چند دن قبل سکریٹریٹ میں میڈیا کے داخلہ پر پابندی کی تجویز نہ ہونے کا چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تیقن دیا تھا، اس کے باوجود سکریٹریٹ کے سی بلاک میں داخلہ پر پابندی عائد کردی گئی۔ علاوہ ازیں چیف منسٹر کے پی آر او آفس سے صحافیوں کو زبردستی باہر کردیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر کا یہ اقدام صحافت کی آزادی پر حملہ کے مترادف ہے، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس پابندی سے دست بردار ہو جائے۔ انھوں نے کہا کہ ریاستی وزیر جگدیشور ریڈی پر فیس باز ادائیگی کی اجرائی کے معاملے میں کمیشن کے حصول کا الزام برقرار ہے، اگر چیف منسٹر تلنگانہ کو بدعنوانیوں سے پاک کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں تو وہ اس معاملے کی تحقیقات کروائیں، وہ (پونم پربھاکر) تحقیقاتی ایجنسیوں کے سامنے ثبوت فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔ حکومت کی جانب سے تحقیقات نہ کرانے کی صورت میں عدلیہ سے رجوع ہونے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یکم مارچ تک وہ حکومت کی جانب سے تحقیقات کا انتظار کریں گے، اس کے بعد 2 مارچ کو اینٹی کرپشن بیورو کے ڈی جی پی سے رجوع ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والوں کی حکمراں ٹی آر ایس میں کوئی اہمیت نہیں ہے، صرف دولت مند طبقہ کو اہمیت دی جا رہی ہے، جس کا اندازہ گریجویٹ کوٹہ کے ایم ایل سی انتخاب کے لئے راجیشور ریڈی کی نامزدگی سے لگایا جاسکتا ہے۔