سڑک کی تعمیر کیخلاف چین کو ہندوستان کی وارننگ، سیکوریٹی کو سنگین خطرہ کا ادعا

نئی دہلی ۔ 30 جون (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے سکم کے قریب علاقہ ڈوکلام میں چین کی طرف سے ایک سڑک کی تعمیر پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ اس نے بیجنگ پر واضح کردیا ہیکہ اس قسم کے کسی اقدام سے جوں کی توں حالت میں نمایاں تبدیلی ہوگی، جس سے ہندوستان کیلئے سیکوریٹی کے سنگین اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ علاقہ ڈوکلام میں ہندوستانی اور چینی افواج کے ایک دوسرے کے مدمقابل آنے کے بعد نئی دہلی نے اپنے اس ردعمل کا اظہار کیا ہے، جس کے جواب میں بیجنگ نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے صورتحال کی یکسوئی کیلئے کس نتیجہ خیز بات چیت کیلئے پیشگی شرط کے طور پر سکم کے اس سکٹر سے ہندوستانی فوج کے تخلیہ کا مطالبہ کیا۔ بیجنگ نے چین۔ بھوٹان تنازعہ میں ہندوستان پر ’’فریق ثالث‘‘ بننے کا الزام بھی تائد کیا ہے۔ چین کے استدلال پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے وزارت امورخارجہ نے کہا کہ تمام فریقوں کیلئے نہایت ضروری ہیکہ وہ غیرمعمولی صبروتحمل کا مظاہرہ کریں اور یکطرفہ طور پر جوں کی توں حالت تبدیل نہ کرنے کیلئے اپنے متعلقہ باہمی سمجھوتوں کی پابندی کریں۔ اس سلسلے میں ہندوستانی افسران نے چین کو یاد دلایا کہ دونوں ملکوں کی حکومتوں نے 2012 میں یہ معاہدہ کیا تھا کہ ہندوستان چین کی سرحد سے کسی تیسرے ملک کے مشترکہ سرحدی علاقوں کے بارے میں حتمی فیصلہ متعلقہ ملک سے بات چیت کے بعد ہی لیا جائے گا ۔ اس لئے ایسے سہ فریقی سرحدی علاقے میں یک طرفہ طورپر فیصلے لینا اس معاہدہ کی صریح خلاف ورزی ہے ۔وزارت خارجہ کے مطابق سکم علاقے کی سرحد کے بارے میں 2012 میں دونوں ملکوں میں ایک سیدھی لائن کی بنیاد پر سرحد کے تعین پر باہمی اتفاق رائے ہوگیا تھا ۔