سڑکوں کے کنارے سرسبز و شادابی، پرانے شہر کی اہم شاہراہیں نظرانداز

حیدرآباد 5 اپریل (سیاست نیوز) مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے مختلف علاقوں میں سڑک کے کنارے شجرکاری اور پودے لگانے کا عمل جاری ہے لیکن پرانے شہر کی اہم سڑکوں کو بھی بلدیہ کی جانب سے اِس پروگرام میں نظرانداز کیا جارہا ہے۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے تمام علاقوں سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو ٹیکس کی وصولی ہورہی ہے اور پرانے شہر سے بھی بلدی عہدیدار پراپرٹی ٹیکس وصول کرنے کی مہم چلارہے ہیں لیکن ترقیاتی کاموں میں پرانے شہر کے ساتھ روا سلوک سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بلدی عہدیدار پرانے شہر کی اہم سڑکوں کو بھی نظرانداز کررہے ہیں۔ چارمینار، افضل گنج، مدینہ بلڈنگ، پتھرگٹی، شاہ علی بنڈہ، فلک نما، انجن باؤلی، چندرائن گٹہ، سنتوش نگر، سعیدآباد، ملک پیٹ، اعظم پورہ، بہادر پورہ کے علاوہ پرانے شہر کی کئی ایسی سڑکیں ہیں جو انتہائی مصروف ترین ہونے کے علاوہ اہم تصور کی جاتی ہیں۔ لیکن اِن سڑکوں کو بلدیہ کی جانب سے شجرکاری کے عمل سے محروم رکھا جارہا ہے جس سے اِن سڑکوں پر آلودگی میں تخفیف کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ بلدی عہدیدار پرانے شہر کی ترقی کے لئے فوری طور پر شجرکاری کے ساتھ ساتھ عوام میں شعور بیداری کا آغاز کرتے ہیں تو ایسی صورت میں پرانے شہر کے علاقوں میں بڑھ رہی آلودگی پر کنٹرول کرنے میں مدد حاصل ہوگی اور عوام میں شعور اُجاگر ہونے سے شہر کی ترقی کی بھی راہیں ہموار ہونے کے قوی امکانات ہیں۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے شجرکاری کا جو منصوبہ تیار کیا ہے اُس کے تحت شہر کی تقریباً ہر سڑک کے کنارے شجرکاری کے ذریعہ فضائی آلودگی میں کمی اور شہر کو گرین سٹی میں تبدیل کرنے کا منصوبہ ہے۔ اِس منصوبہ میں پرانے شہر کی اہم سڑکوں کو بھی شامل کیا جانا ضروری ہے۔