حکومت سے مشاورت کے بعد فیصلہ ، گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کا غور
حیدرآباد۔3اگسٹ(سیاست نیوز) شہر کی سڑکوں کے تحفظ ‘ صفائی اور نگرانی کا عمل خانگی کمپنیوں کے حوالہ کردیا جائے گا۔ حکومت تلنگانہ نے جی ایچ ایم سی حدود کی سڑکوں کی نگرانی و صفائی کے عمل کو مختلف کمپنیوں کے بجائے ایک سرکردہ کمپنی کے حوالہ کرنے پر غور کرنا شروع کردیا ہے اور کہا جا رہا ہے کہ بہت جلد اس معاملہ میں حکومت کے اعلی عہدیداروں اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں سے مشاورت کے بعد قطعی فیصلہ کرلیا جائے گا۔باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق حکومت کے محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے یہ منصوبہ تیار کرتے ہوئے شہر حیدرآباد کے حدود میں موجود 1000 کیلو میٹر طویل سڑکوں کی بہتر نگہداشت اور مرمت کے علاوہ صفائی کا انتظام کیا جائے گا۔ بتایاجاتاہے کہ گذشتہ چند برسوں کے دوران بارش اور اس کے بعد سڑکوں کی حالت کو بہتر بنانے کے اقدامات کے باوجود سڑکوں کی خرابی کی شکایات پر ہی حکومت نے کوئی نئی راہ نکالنے کے لئے حکمت عملی کی تیاری شروع کردی تھی اور اب اس نتیجہ پر پہنچے ہیں کہ شہر کی سڑکوں کو خانگی کمپنیوں کی نگرانی میں دیتے ہوئے انہیں بہتر بنایاجائے۔ بارش کے بعد سڑکوں کی مرمت کرنے والے ٹھیکیداروں کو محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے انتباہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ سڑکوں کی خرابی کی صورت میں ان کے خلاف کاروائی کی جائے گی لیکن ا ن ٹھیکیداروں کے خلاف تو کوئی کاروائی نہیں کی گئی بلکہ اب نیا راستہ اختیار کیا جا رہاہے تاکہ شہر حیدرآباد کی سڑکوں کو بہتر بنایا جا سکے ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں ناقص سڑکوں کی تعمیر اور ابتر حالت کو دور کرنے کے لئے محکمہ کی جانب سے تیار کئے گئے اس منصوبہ کو قطعیت دے دیئے جانے کا امکان ہے کیونکہ اعلی عہدیدارو ںکا بھی ماننا ہے کہ شہر کی سڑکوں کو خانگی کمپنیوں کے حوالہ کرتے ہوئے بہتر بنایاجاسکتا ہے ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ تیزی سے بڑھ رہی شہری آبادی کو بنیادی معیاری سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانے اور شہر کو عالمی معیار کے شہر میں تبدیل کرنے کیلئے کی جانے والی کوششوں میں شہریوں کو بھی تعاون کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اس طرح کے سخت فیصلوں کے ذریعہ ہی شہر کی مجموعی ترقی کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔ ٹھیکیدارو ںکا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے کسی ایک یا 2-4 کمپنیوں کو شہر کی سڑکوں کی صفائی ‘ مرمت اور نگہداشت کی ذمہ داری تفویض کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں ٹھیکیدار بے روزگار ہوجائیں گے جبکہ عہدیداروں کا استدلال ہے کہ جے این ٹی یو کے ماہرین کی جانب سے شہر کی سڑکوں کی بار بار خرابی پر مکمل تحقیقی رپورٹ اور تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات پر غور کیا جا رہاہے۔