کسی جنگل میں چار دوست شیر، لومڑی، ہرن اور ہاتھی رہا کرتے تھے۔شیر اپنی طاقت کی وجہ سے سارے جنگل پر غالب تھا۔ لومڑی کی چالاکی کی وجہ سے جنگل کے سارے جانور اس سے ڈرتے تھے۔ ہرن اپنی خوبصورتی کے باعث اور ہاتھی اپنی لمبی سونڈ کے باعث تمام جنگل میں مشہور تھا۔ ان چاروں کی دوستی انتہائی گہری تھی۔ اتنی گہری کہ شیر شدید بھوک لگنے پر بھی ہرن کو کبھی نہیں کھاتا تھا اور لومڑی بھی کبھی اپنی چالاکی سے کسی کو دھوکا نہ دیتی تھی۔ ہاتھی اور ہرن کو بھی اپنی بالائی پر غرور نہ تھا۔
یہ چاروں دوست ہمیشہ ساتھ ہی کھاتے، ساتھ ہی شکار پر جاتے اور ہمیشہ ساتھ ہی رہتے تھے اور ہر مشکل میں دوسروں کی مدد کیا کرتے تھے۔ ایک مرتبہ ہرن کو شدید بھوک لگنے لگی۔ دوپہر کا وقت تھا، ہرن کے تینوں ساتھی آرام کررہے تھے۔ ہرن نے کسی کو بھی جگانا مناسب نہ سمجھا اور کسی کو بھی اطلاع کئے بغیر کھانے کی تلاش میں نکل پڑی۔ وہ کافی دیر تک اپنی خوراک تلاش کرتی رہی مگر دور دور تک اسے کوئی چارہ نظر نہیں آیا۔ بالآخر وہ تھک ہار کر ایک درخت کے نیچے لیٹ گئی اور کچھ ہی دیر میں اس کی آنکھ لگ گئی۔ اتنے میں ہرن کے تینوں دوست شیر، ہاتھی اور لومڑی جاگ گئے۔ ہرن کو اپنے ساتھ نہ پایا تو سب پریشان ہوگئے۔ ’’ ہمیں ہرن کو تلاش کرنے کیلئے نکل جانا چاہئے۔‘‘ ہاتھی نے کہا۔ مگر لومڑی اور شیر نے اسے دلاسا دیتے ہوئے کہا کہ ’’ شاید وہ کسی کام سے گئی ہو۔ہمیں کچھ دیر اس کا انتظار کرلینا چاہئے اور پھر ہم اسے ڈھونڈنے کیلئے نکل جائیں گے، ٹھیک ہے۔‘‘ ہاتھی نے کہا۔ کچھ دیر انتظار کے بعد تینوں ہرن کی تلاش میں نکل پڑے۔ وہ تینوں مختلف سمتوں میں ہرن کو ڈھونڈنے لگے۔ کچھ ہی دیر میں ہرن کی بھی آنکھ کھل گئی۔ اسے شدید بھوک لگی تھی اور اس سے چلا بھی نہیں جارہا تھا۔ بالآخر وہ لڑکھڑا کر ایک ندی میں جاگری۔’’ مدد، مدد‘‘ ہرن چلانے لگی مگر وہ کافی دور نکل چکی تھی اور بے ہوش ہوگئی۔ ہاتھی، شیر اور لومڑی اسے ڈھونڈنے میں لگے تھے اور ڈھونڈتے ڈھونڈتے لومڑی نے ایک جگہ ہرن کو ندی میں ڈوبتا ہوا دیکھا۔ ندی کافی گہری تھی مگر اس میں اتنا پانی نہ تھا کہ ہرن پوری طرح ڈوب جاتی۔ لومڑی نے جلد از جلد شیر اور ہاتھی کو بلایا۔ جب تینوں نے اسے ندی میں ڈوبتے ہوئے دیکھا تو سب پریشان ہوگئے۔ انہیں سمجھ نہیں آرہا تھاکہ اب کیا کیا جائے۔ لومڑی تو چالاک اور عقلمند تھی، اس نے اپنے ذہن میں ایک ترکیب سوچی۔ اس نے ہاتھی کو لمبے درخت میں سے کچھ مضبوط ڈنڈیاں توڑنے کو کہا۔ ہاتھی نے اپنی لمبی سونڈ کی مدد سے کچھ مضبوط ڈنڈیاں توڑیں۔ پانی کا دباؤ کافی زیادہ تھا اس لئے ڈنڈیوں کو پانی میں ڈالنے کیلئے شیر کو طاقت استعمال کرنا پڑا، شیر نے اپنی طاقت سے ڈنڈیوں کو پانی میں ڈالا، اور تینوں نے مل کر ان ڈنڈیوں کو ہرن کے نیچے رکھا اور ایک سرا تینوں نے پکڑ لیا۔ شیر، ہاتھی اور لومڑی نے ہرن کو باہر نکالا اور اسے اپنی آرام گاہ پر لے گئے۔ کچھ دیر بعد ہرن کو ہوش آیا، تینوں نے ہرن کوکھانا کھلایا۔ ہرن نے تینوں دوستوں کا شکریہ ادا کیا۔ اس طرح تینوں دوستوں نے اپنی اپنی طاقت اور ذہانت سے ہرن کی جان بچائی اور اپنی سچی دوستی کا فرض ادا کیا۔