’سپریم کورٹ ہمارا ہے‘ ریمارکس پر صفائی کی کوشش

’میں نے ملک کے 125 کروڑ عوام کا حوالہ دیا تھا‘، بی جے پی وزیر کا ادعاء
لکھنو ۔ 10 ۔ ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اترپردیش کے ایک کابینی وزیر نے یہ کہتے ہوئے ایک تنازعہ پیدا کردیا کہ بی جے پی ، ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے عہد کی پابند ہے اور دعویٰ کیا کہ ’’سپریم کورٹ ہمارا ہے‘‘ ۔ تاہم اس بیان پر مختلف گوشوں سے کی جانے والی تنقیدوں کے بعد وزیر امداد باہمی مکٹ بہاری ورما نے آج اس تنازعہ کو ختم کرنے کی کوشش کی اور دعویٰ کیا کہ ان کے کہنے کا مطلب تھا کہ عدالت عظمی ملک کے عوام کی ہے۔ ایک ویڈیو کلپ میں جو انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی تھی کہ ورما نے ہفتہ کو بہرائچ میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’بی جے پی اگرچہ ترکی کے موضوع پر برسر اقتدار آئی تھی لیکن (رام) مندر ہمارے لئے اعتقاد کا مسئلہ ہے ۔ یہ مندر تعمیر کیا جائے گا ۔ ہم (رام) مندر کی تعمیر کے پابند ہیں‘‘۔ جب اس مسئلہ پر ان کی توجہ مرکوز کی گئی کہ یہ مسئلہ سپریم کورٹ میں زیر دوران ہے تو ورما نے جو قیصر گنج کے رکن اسمبلی بھی ہیں ، کہا تھا کہ ’’سپریم کورٹ میں ہے تبھی تو … سپریم کورٹ بھی ہمارا ہی ہے نا ۔ سپریم کورٹ بھی ہمارا ہی ہے ۔ نیائے پالیکا (عدلیہ) بھی وہ کاریہ پالیکا (عاملہ) بھی ہماری ہے۔ ودھان پالیکا (مقننہ) بھی ہماری ہے‘‘۔ تاہم ورما نے پیر کو پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے اپنے تبصروں کے بارے میں صفائی دینے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ ’’لفظ ہمارے کے بارے میں میرا مطلب ملک کے 125 کروڑ عوام سے متعلق تھا ۔ یہ بی جے پی یا خود میرے بارے میں کوئی حوالہ نہیں دیا گیا تھا ‘‘۔ وزیر امداد باہمی نے کہا کہ انہوں نے کبھی بھی ’میرا‘ یا میری سرکار نہیں کہا تھا ۔ ’’ہمارے کا مطلب ہم سب ہے‘‘ ۔ ورما نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ’’مجھ سے پوچھا گیا تھا کہ ایودھیا میں کس طرح رام مندر تعمیر کیا جائے گا جبکہ یہ مسئلہ سپریم کورٹ میں زیر دوران ہے ۔ میں نے کہا تھا کہ سارا ملک ہمارا ہے ۔ مندر بھی ہمارا ہے ۔ عدلیہ بھی ہماری ہے ۔ مقننہ ہماری اور عاملہ بھی ہماری ہے۔ یہ سب کچھ عوام کے ہی ہیں‘‘۔