نئی دہلی 25 اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) سپریم کورٹ نے آج راجیو گاندھی قتل مقدمہ کے 7 مجرموں کی سزائے عمر قید کی باقی مدت معاف کردینے کا معاملہ دستوری بنچ کے سپرد کردیا اور اپنے عبوری حکم نامہ میں سپریم کورٹ نے کہا کہ ٹاملناڈو حکومت کا تمام مجرموں کو رہا کرنے کے فیصلہ پر جاری کردہ حکم التواء برقرار رہے گا ۔ چیف جسٹر پی ستا سیوم کی زیر قیادت بنچ نے مرکز کی داخل کردہ درخواست پر جس میں حکومت ٹاملناڈو کے باقی سزائے قید منسوخ کرنے کے فیصلہ کو چیلنج کیا گیا تھا ، فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ اس کا دستوری بنچ کرے گی ۔ فیصلہ کرنے کیلئے 7 سوالات کا تعین کیا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ کی بنچ نے کہا کہ دستوری بنچ اس معاملہ پر اندرون تین ماہ غور کرے گی اور یہ بھی فیصلہ کرے گی کہ آیا کسی قیدی کو جسے سزائے موت سنائی گئی تھی بعدازاں اسے عمر قید میں تبدیل کردیا گیا تھا،حکومت کی جانب سے معاف کیا جاسکتا ہے۔20 فبروری کو عدالت نے تین مجرمین مروگن ،سنتان اور اریوو کی رہائی کے فیصلہ پر حکم التواء جاری کیا تھا۔ ان تینوں کی سزائے موت کو 18 اپریل کو سزائے عمر قید میں تبدیل کردیا گیا تھا ۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت کے ان کی رہائی کے فیصلہ میں کارروائی کے کئی کوتاہیاں پائی جاتی ہیں۔