نئی دہلی۔12 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے آج گھروں پر نظربند 5 انسانی حقوق کارکنوں کی گھروں پر نظربندی کی مدت میں مزید 5 دن کا اضافہ کردیا۔ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اے ایم کھانولکر اور جسٹس ڈی وائی چندرچور پر مشتمل سپریم کورٹ کی بنچ نے رومیلا تھاپڑ اور دیگر چار کی درخواست مفاد عامہ کی سماعت 17 ستمبر تک کے لیے ملتوی کردی۔ قبل ازیں درخواست میں کہا گیا تھا کہ سینئر ایڈوکیٹ ابھشیک مانوسنگھوی درخواست گزاروں کی پیروی کرتے ہوئے، حالانکہ وہ ایک حادثہ کی وجہ سے مصروف ہوگئے تھے بنچ کے اجلاس پر کہہ چکے ہیں کہ وہ کسی دوسرے معاملہ میں عدالت کے اجلاس پر حاضر نہیں ہوسکیں گے۔ عدالت انسانی حقوق کارکنوں وراورا رائو، ارون فریرا، ورنن گنزالویز، سدھا بھردواج اور گوتم نولکھا کی گھروں پر نظربندی کے خلاف داخل کردہ درخواست کی سماعت کررہی تھیں۔ نامور تلگو شاعر وراورا رائو کو حیدرآباد سے 27 اگست کو گرفتار کیا گیا ہے۔ جبکہ گنزالویز اور فریرا کو ممبئی سے ٹریڈ یونین کارکن سدھا بھردواج کو فریدآباد (ہریانہ) سے اور شہری آزادیاں کارکن نولکھا کو دہلی سے گرفتار کیا گیا۔ مہاراشٹرا پولیس نے انہیں ایک چوٹی کانفرنس کے بعد داخل کردہ ایف آئی آر کے سلسلہ میں گرفتار کیا تھا۔ گزشتہ سال یلغار پریشد چوٹی کانفرنس کے گزشتہ سال 21 ستمبر کو انعقاد کے نتیجہ میں کورے گائوں ۔بھیم دیہات میں تشدد ہوا تھا۔